فلموں کی طرح انسان اپنی زندگی بھی ریوائنڈ کرکے دیکھ سکے گا؟ دماغ کیلئے چپ تیار

0

 واشنگٹن: امریکی کمپنی ٹیسلا نے انسانی دماغ کو کنٹرول کرنے والی چپ بنانے کا دعویٰ کیا ہے ، اس چپ کے ذریعہ انسان اپنی ماضی کی زندگی کے واقعات بھی ریوائنڈ کرکے دیکھ سکے گا، ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے سان فرانسسکو میں اپنی نئی کمپنی ‘نیورا لنک’ کے ذریعے بنائی گئی کمپیوٹر چپ کو جانوروں کے دماغ سے جوڑنے کا مظاہرہ دکھایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تقریب میں تین ایسے سوروں کو پیش کیا گیا، جن کے دماغوں میں ‘نیورا لنک’ کی جانب سے بنائی گئی چپ نصب کی گئی تھی۔ یوٹیوب پر براہ راست دکھائی گئی تقریب میں ‘گرٹ روڈ’ نامی سور کو چپ نصب ہونے کے بعد غیر معمولی کام بھی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایلون مسک نے تقریب میں دعویٰ کیا کہ گرٹ روڈ نامی سور جو اب ہر طرح کی غذا بڑے شوق سے کھا رہا ہے، یہ مذکورہ چپ نصب ہونے سے قبل کسی طرح کی غذا کھانے سے کتراتا تھا، تاہم اب چپ لگنے کے بعد وہ ہر طرح کی غذا کھانے سمیت ایک صحت مند جانور کی طرح کام کر رہا ہے، مذکورہ چپ سے کئی طرح کے دماغی اور اعصابی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

ایلون مسک کی جانب سے متعارف کرائی گئی چپ کسی چھوٹے سکے کی سائز کی ہے اور وہ انتہائی پتلی ہے، جسے کسی بھی جاندار کے دماغ میں نصب کرکے اسے وائرلیس سسٹم کے ذریعے اسمارٹ فون سے منسلک کیا جاسکے گا۔

مذکورہ چپ فالج، انزائٹی، ڈپریشن، جوڑوں کے شدید درد، ریڑھ کی ہڈی کے درد، دماغ کے شدید متاثر ہوکر کام چھوڑنے، نابینا پن، سماعت گویائی سے محرومی، بے خوابی اور بے ہوشی کے دوروں سمیت دیگر بیماریوں اور مسائل کو فوری طور پر حل کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔

مذکورہ چپ کو موبائل فون کے سم کارڈ کی طرح ایسے سسٹم سے بنایا گیا ہے جو سگنل کی مدد سے اسے اسمارٹ فون سے منسلک کرے گا اور پھر فون کے ذریعے مذکورہ میں چیزیں شامل کی جا سکیں گی اور چپ سے چیزیں نکالی بھی جا سکیں گی، مذکورہ چپ انسانی خیالات کا ریکارڈ بھی جمع کرے گی جب کہ انسان کی یادداشت کو بھی محفوظ رکھ سکے گی۔

چپ میں محفوظ انسانی یادداشت کو کمپیوٹر یا موبائل کے ذریعے کسی بھی وقت ری پلے کیا جا سکے گا یا کسی بھی وقت ماضی میں گزرے دنوں کو اسکرین پر ڈیٹا کی صورت میں لایا جا سکے گا۔اگرچہ چپ کو سور کے دماغ میں نصب کرکے اس کا عملی مظاہرہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا، تاہم ایلون مسک کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ مذکورہ چپ کو کب تک انسانوں کے دماغ میں نصب کیا جا سکے گا یا پھر کب تک اسے عام فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

موبائل سم کے طرز کی چپ وائرلیس سسٹم کے ذریعے کمپیوٹر یا موبائل سے منسلک ہوگی، خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ چپ کو آنے والے 5 سالوں کے دوران انسانی ذہن میں نصب کرکے اس کا عملی مظاہرہ کیا جا سکے گا اور ابتدائی طور پر کسی بیمار انسان کے دماغ میں چپ کو نصب کیا جا سکے گا۔

ساتھ ہی کئی ماہرین نے مذکورہ ٹیکنالوجی پر خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ اسے حکومتوں کی جانب سے پیش کرنے کی اجازت ہی نہ دی جائے اور ایلون مسک بھی ماضی میں ایسا کہہ چکے ہیں کہ انہیں خدشہ ہے کہ امریکی حکومت انہیں مذکورہ چپ کی انسانوں پر آزمائش کی اجازت نہیں دے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.