اسلام آباد میں پی ٹی آئی رکن اسمبلی کے شوہر کا جج پر تشدد

0

اسلام آباد: تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجہ کے شوہر اور جج کے درمیان پیٹرول پہلے بھروانے کے معاملے پر جھگڑا ہوگیا، جج نے فائرنگ کردی جبکہ ایم پی اے کے شوہرنے مکوں کی بارش کردی اور جج کو زخمی کردیا، فریقین نے ایک دوسرے پر پہل کرنے کے الزامات لگائے ہیں.

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر واقع  فارن آفس پٹرول پمپ پر پی ٹی آئی کی ایم پی اے کے شوہر اور جج میں جھگڑا ہوگیا، یہ جھگڑا پٹرول بھروانے کے لئے لائن کراس کرنے کے معاملے پر ہوا، مری سے تعلق رکھنے والی ایم پی اے عابدہ راجہ اپنے شوہر چوہدری خرم کے ساتھ  اپنی گاڑی نمبر KA 004 میں سوار تھیں، جبکہ جج  ملک  جہانگیر اعوان  کی  گاڑی کا نمبر AOB992 کرولا کار تھی، دونوں میں لائن کراس کرنے کے معاملے پر پہلے  بحث مباحثہ ہوا، جو بعد میں لڑائی میں تبدیل ہوگیا۔

پی ٹی آئی کی ایم پی اے عابدہ راجہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر پر فائرنگ کی گئی، خاتون ایم پی اے کا کہنا ہے کہ وہ بھی واقعہ کے وقت شوہر کے ساتھ تھیں اور انہیں علم نہیں تھا کہ جس شخص سے ان کے شوہر کی لڑائی ہوئی ہے، وہ جج ہیں، ہم پر فائرنگ کی گئی ہے جبکہ دوسری طرف ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کا کہنا ہے کہ چوہدری خرم نے ڈرائیور کے ساتھ مل کر ان پر حملہ کیا، جس پر انہیں اپنے تحفظ کیلئے ہوائی فائرنگ کرنی پڑی، تاہم فائرنگ سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

جج زخمی

ایم پی اے کے شوہر چوہدری خرم کے تشدد سے ایڈیشنل سیشن جج کو چہرے  پر زخم آئے ہیں، ان کے پاؤں کی ہڈی میں فریکچر آگیا ہے، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی، اور زخمی جج کو پولی کلینک منتقل کیا گیا، جبکہ ایم پی اے کے شوہر کو تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا گیا۔

صلح ہوگئی

پولیس کے مطابق زخمی ایڈیشنل سیشن جج اور ایم پی اے کے شوہر کے درمیان عارضی صلح ہوگئی ہے، اور دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف  فوری  کارروائی نہ کرنے کی درخواست دے دی ہے، فریقین کا کہنا ہے کہ وہ اس بارے میں سوچ کر بتائیں گے، جس کے بعد معاملہ سلجھتا نظر آرہا ہے، اس سے پہلے فریقین نے ایک دوسرے کیخلاف الزامات سے پولیس کو آگاہ کیا تھا، جس میں جج پر فائرنگ کرکے  قاتلانہ حملے کا الزام لگایا گیا تھا، جبکہ زخمی جج نے ایم پی اے کے شوہر کو حملہ اور تشدد کرکے زخمی  کرنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.