خاتون رکن اسمبلی کا معاملہ، پولیس پہنچنے سے پہلے طلال چوہدری اسپتال سے غائب

0

لاہور:ن لیگ کےرہنما طلال چوہدری اور پارٹی کی خاتون ایم این اے عائشہ رجب علی کے  معاملے میں نیا ٹوئسٹ آگیا، لیگی رہنماؤں کے دباؤ پر معاملے کو 3 روز تک دبائے رکھنی والی فیصل آباد پولیس بالآخر متحرک ہوگئی، تاہم زخمی طلال چوہدری پولیس کو بیان دینے سے بچنے کیلئے لاہور کے نجی اسپتال سے غائب ہوگئے۔

دوسری طرف خاتون ایم این اے عائشہ رجب نے بھی پارٹی قیادت کے دباؤ پر معاملہ پر مٹی ڈالنے کی کوشش شروع کردی ہے، اور وہ بھی پولیس کو بیان دینے سے بچنے کیلئے فیصل آباد سے اسلام آباد چلی گئی ہیں، لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے تصدیق کی ہے کہ طلال چوہدری کی عائشہ رجب کے بیٹے نے بھی پٹائی کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق تنظیم سازی کے بہانے پارٹی کی خاتون ایم این اے عائشہ رجب بلوچ کے گھر رات 3 بجے جانے والے     لیگی رہنما طلال چوہدری جنہیں مذکورہ خاتون کے بھائیوں اور بیٹے نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا، وہ لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے، طلال چوہدری کا ہاتھ بھی فریکچر ہوا ہے،  یہ واقعہ 23 ستمبر کو پیش آیا تھا اور طلال چوہدری نے  عائشہ رجب کے بھائیوں اور بیٹے کے ہاتھوں پٹائی کے بعد زخمی حالت میں ان کے گھر کے باہر سے پولیس ہیلپ لائن  15 پر کال کی تھی۔

دوسری طرف خاتون ایم این اے عائشہ رجب نے بھی 15 پر کال کرکے بتایا تھا کہ ان کے گھر کے باہر کچھ مشکوک افراد موجود ہیں، جس پر پولیس موقع پر پہنچی تو طلال چوہدری زخمی حالت میں موجود تھے، جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، طلال پولیس اہلکاروں سے کہہ رہے ہیں کہ ان کا فون بھی عائشہ رجب کے گھر کے اندرموجود افراد نے چھین لیا ہے، وہ واپس دلایا جائے۔

معاملہ دبانے کی کوششیں  کیسے ناکام ہوئیں

لیگی قیادت نے 23 ستمبر کی رات کو ہی معاملے کا علم ہونے پر اسے دبانے کی کوششیں شروع کردیں، طلال اور عائشہ رجب دونوں مریم نواز کے قریبی حلقے میں شامل ہیں، اور پارٹی قیادت نے دونوں کو خاموشی کی تلقین کی، جبکہ فیصل آباد پولیس میں اپنے حامی  افسر استعمال کرتے ہوئے وہاں بھی خاموشی کرادی، حالاں کہ پولیس کے پاس دونوں کی نہ صرف کالز ریکارڈ تھیں، بلکہ پولیس موقع پر بھی پہنچی تھی، تاہم معاملہ دبانے کی کوششیں طلال چوہدری کی ویڈیو نے خراب کردیں، جو وائرل ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق طلال کی پٹائی اور بعد کی ویڈیو عائشہ رجب کے بھائیوں نے انہی کا فون چھین کر بنائی تھی، اور اسے   فوری کچھ لوگوں کو بھیج بھی دیا تھا، جہاں سے یہ پھیل گئی۔

طلال غائب

طلال چوہدری جو ہاتھ میں فریکچر سمیت زخموں کے علاج کیلئے لاہور کے نجی نیشنل اسپتال میں 3 دن سے زیرعلاج تھے،   وہ اتوار کو پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی نکل گئے، ذرائع کےمطابق معاملہ اوپر کے نوٹس میں آنے کے بعد فیصل آباد پولیس کو حرکت میں آنا پڑا، کیوں کہ طلال زخمی ہوئے تھے، اور 15 پر کالز بھی موجود تھیں، تاہم پولیس میں موجود ن لیگ کے حامی افسران نے ایک بار پھر  لیگی قیادت کو آگاہ کردیا تھا۔

اے ایس پی عبدالخالق جب  نیشنل اسپتال  پہنچے، تو عملے نے انہیں بتایا کہ طلال چوہدری کو ڈسچارج کردیا گیا ہے، تاہم  پولیس افسر نے جب ان سے ڈسچارج سلپ طلب کی تو عملے نے دینے سے انکار کردیا، دوسری جانب ایک نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ طلال چوہدری اسلام آباد کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کئے گئے ہیں، اے ایس پی عبدالخالق کے مطابق خاتون ایم این اے بھی فیصل آباد میں گھر پر نہیں ملیں، فریقین کے بیانات لینا چاہتے ہیں، تاکہ معاملہ کا پتہ چل سکے۔

عائشہ رجب کا ٹوئٹ 

عائشہ رجب نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ سارا دن جس طریقے سے سوشل میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا کی جانب سے میری ذات پہ جو بات ہوئی وہ صرف میری نہیں عورت ذات کی تذلیل کی گئی، میں بھی ایک ماں ہوں، بہن ہوں اور کسی کی بیٹی ہوں اور ایک عزت دار گھرانے سے ہوں، میرا کسی معاملے سے کوئی تعلق نہیں، میری درخواست ہے سنی سنائی باتوں پر یقین کرکے میری عزت پر سوال نہ اٹھایا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.