پی آئی اے اور دیگر ائرلائنز میں حیرت انگیز فرق

0

اسلام آباد:ملازمین اور طیاروں کی شرح کے حساب سے پاکستان کی قومی ائر لائن پی آئی اے دنیا میں سب سے آگے ہے، ماضی میں سیاسی اور غیر ضروری بھرتیوں کی وجہ سے ائر لائن خسارے کا شکار ہے، اور خسارہ ختم ہو کر ہی نہیں دے ر ہا، اور اب ملازمین اور طیاروں کے تناسب کے دلچسپ اعداو وشمار سامنے آئے ہیں۔

گزشتہ دونوں قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں جب ملازمین اور طیاروں کے تناسب کی رپورٹ پیش کی گئی تو کئی ارکان بھی حیران رہ گئے، قطر ائرلائن کے پاس 240 طیارے اور 32 ہزار ملازم ہیں، جو فی طیارہ 133 بنتے ہیں، ایمریٹس 269 طیاروں اور 62 ہزار ملازمین رکھتی ہے، یعنی فی طیارہ 231 ملازمین کام کررہے ہیں، ایک اور کامیاب ترکش ائیر لائن کے پاس 329 طیارے اور 31 ہزار ملازم ہیں، یعنی فی طیارہ صرف 94 مسافر، اتحاد ائر کے پاس 102 طیارے اور 21 ہزار 530 ملازم ہیں، جو 211 ملازمین فی طیارہ بنتے ہیں۔

لیکن ان ائرلائنز کے برعکس پی آئی اے کے پاس صرف 29 طیارے اور ساڑھے 14 ہزار ملازمین ہیں، جو فی طیارہ 500 بنتے ہیں، جو دنیا میں سب سے زیادہ  ہیں، چیف ایگزیکٹو پی آئی اے ائروائس مارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی ائر لائن اتنے زیادہ ملازمین کے ساتھ نہیں چل سکتی، پی آئی اے کو 400 ارب کے خسارے اور 100 ارب کے واجبات کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملازمین کی تعداد کم کرنے کے لئے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس) متعارف کرائی ہے، جس میں ملازمین اپنی مرضی سے ریٹائرمنٹ یا ائرلائن سے علیحدگی اختیار کرسکتے ہیں، جس کے بدلے انہیں مناسب رقم فراہم کی جارہی ہے، وی ایس ایس اسکیم کے تحت 3200 ملازم کم کرنے کا ہدف ہے  ، جس پر  پونے 13 ارب خرچ ہوں گے ، جبکہ ان ملازمین  کی علیحدگی سے  تنخواہ کی مد میں سالانہ  سوا 4 ارب کی بچت ہوسکتی ہے، اس وقت پی آئی اے کا ماہانہ سیلری بجٹ 2 ارب روپے سے زائد ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.