یونانی حکومت کا عدالتی فیصلے کا خیر مقدم

0

ایتھنز:یونان کی عدالت نے تارکین وطن مخالف جماعت گولڈن ڈان کو فاشسٹ قرار دے دیا ہےاور اس پر پابندی لگادی ہے،تنظیم کے ہاتھوں پاکستانیوں سمیت مختلف قومیتوں کے تارکین وطن نشانہ بنتے رہے ہیں، عدالتی فیصلے پر ایتھنز میں جشن منایا گیا، یونانی صدر نےبھی اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتےہوئے اسےجمہوریت کیلئے اہم دن قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونان کی اعلیٰ عدالت کے 3 رکنی بینچ  نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے تارکین وطن کی مخالفت اور ان پر حملوں میں ملوث انتہا پسند گولڈن ڈان پابندی لگادی ہے۔ اس جماعت کے اراکین یونان میں مقیم تارکین وطن پر حملوں میں ملوث رہے ہیں اور ان پر 2012ء میں شہزاد لقمان نامی پاکستانی نوجوان کے قتل کا بھی الزام  تھا۔

اس کے علاوہ 2013 میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے یونانی گلوکار Pavlos Fyssas کو بھی تنظیم نے اپنی مخالفت پر قتل کردیا تھا،

ایتھنز میں جشن

گولڈن ڈان پارٹی کے خلاف فیصلہ سننے کے لئے عدالت کے باہر ہزاروں افراد جمع تھے، اور جیسے ہی عدالت کے فیصلے کی خبر باہر پہنچی، انہوں نے جشن منانا شروع کردیا، پٹاخے چھوڑے گئے، اور  نعرے لگائے گئے کہ یونان میں نفرت پھیلانے والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونان میں خوف کی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اور نازیوں کو جیلوں میں جانا ہوگا، اس موقع پر مظاہرین اور پولیس میں کچھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔

حکومت فیصلے پر خوش

یونانی صدر کترینہ سکیلار پیولو نے عدالتی فیصلے کو جمہوریت کے لئے اہم دن قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ فیصلے سے ثابت ہوگیا ہے کہ یونان کے ادارے جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وزیراعظم کیراکس مٹسوٹاکس نے کہا کہ پہلے یونانی عوام نے انتہاپسندوں کو پارلیمنٹ سے باہر نکالا اور آج  ہماری عدلیہ نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا، انہوں نے فیصلے کو جمہوریت کی جیت قرار دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.