جرمنی میں شامی مہاجر خاتون کا اعزاز

0

برلن: جرمنی میں شامی مہاجر خاتون نے تارکین وطن کو جرمن معاشرت سے ہم آہنگ کرنے کی کوششیں کرکے ایوارڈ جیت لیا، جس پر انہیں انعام بھی دیا گیا ہے، شامی مہاجر خاتون 28 سالہ بجین الحسن 2014 میں جرمنی آئی تھیں،وہ اپنے فیس بک گروپ کے ذریعہ تارکین وطن خاندانوں کی خواتین کو جرمن زبان سکھانے  کے لئے کام کرتی ہیں۔

اس کے علاوہ جرمن معاشرے سے  انہیں ہم آہنگ کرنے  کے آن لائن لیکچر بھی دیتی ہیں، جس سےمہاجر خاندانوں کی خواتین کو بالخصوص جرمن معاشرے سے ہم آہنگ ہونے میں مدد مل رہی ہے، یہی وجہ  ہے انہیں چوتھےانٹی گریشن ایوارڈ کے لئے چنا گیا،یہ ایوارڈ انہیں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے دیا۔

ایوارڈ کے ساتھ  بجین الحسن کو 10 ہزار یورو کا انعام بھی دیا گیا ہے، بجین الحسن نے اپنا فیس بک گروپ مارچ میں شروع کیا تھا، اور اب اس کے ممبران کی تعداد 300 ہے، جنہیں وہ عربی، کردش، انگریزی اور جرمن زبان میں مقامی کلچر سے ہم آہنگ ہونے کے لئے مشورے دیتی ہیں۔

بجین کیا کہتی ہیں

بجین کا کہنا ہے کہ مقامی زبان سیکھنا سب سے اہم ہوتا ہے، جب آپ زبان بولنا سیکھ جاتے ہیں،تو آپ کو خود ہی اچھا  لگنے لگتا ہے، آُپ کو لگتا ہے کہ آپ اپنے گھر میں ہی ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ جب میں 6 برس قبل جرمنی آئی تھی ، تو میں بھی ایسی صورتحال کا شکار تھی ، جس کا تارکین وطن ہوتےہیں ، لیکن میں نے طے کیا تھا کہ مجھے بہت کچھ سیکھنا ہے، بجین اب ہیمبرگ میں رہتی ہیں، اور انہوں نے بزنس منیجمنٹ میں ماسٹر کی تعلیم مکمل کرلی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.