پاکستان توڑنے کا بیان، پی ڈی ایم رہنما کیخلاف کارروائی کیلئے حکومت تیار

0

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے میں پاکستان توڑنے کی بات کرنے والے رہنما اویس نورانی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم کو اہم اداروں کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے، جس میں اویس نورانی کے خطاب کے علاوہ جلسے میں آزاد بلوچستان کے لگائے گئے نعروں کی فوٹیج اور رپورٹ بھی شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ جلسے  میں بعض اپوزیشن رہنماؤں نے کھل کر پاکستان دشمن تقریریں کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، اور اس کیلئے پی ٹی ایم کے  رہنما محسن داوڑ  کا نام لیا جارہا تھا، تاہم جب انہیں حکومت نے جلسے میں شرکت سے روک دیا، تو یہ کام اویس نورانی نے کردیا، جن کی اپنی جماعت کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں ہے، ان کے والد مرحوم شاہ احمد نورانی جو ایک  بڑے مذہبی اور سیاسی رہنما تھے، ان کے انتقال کے بعد ان کی جماعت کئی دھڑوں میں بٹ چکی ہے، اور بڑا دھڑا صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کا ہے، لیکن اویس نورانی اپنے والد  کا حوالہ دے کر اہمیت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے، اب اپوزیشن نے انہیں اپنے ساتھ رکھ کر ان کا استعمال شروع کردیا ہے۔

اویس نورانی کوئٹہ جلسہ سے خطاب  کرتے ہوئے تمام حدیں پار کرگئے، اور انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد بلوچستان کو آزاد ریاست بنائے گا، بلوچستان کا اس وقت حال کسی پسماندہ علاقے والا ہے، ان کے اس خطاب پر سوشل میڈیا پر طوفان آگیا، اور لوگوں نے اویس نورانی کے خلاف غداری کے مقدمہ کا مطالبہ کیا ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کارروائی کا اشارہ دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے آج آئین کی سنگین خلاف ورزی کردی ہے، ریاست کو توڑنے کی بات کی ہے، جو سیکشن 124/125 کی صریحاً خلاف ورزی کی ہے، ملک اور ریاست کے خلاف کسی کو حملہ نہیں کرنےدیں گے، وزیراعظم نے معاملہ کا نوٹس لیا ہے۔

اس سے پہلے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ملک دشمن عناصر کی تائید کررہا ہے، اویس نورانی نے جلسے کے اسٹیج سے آزاد بلوچستان کا نعرہ لگایا، جس کی مذمت کرتے ہیں، بھارت، اسرائیل اور پی ڈی ایم ایک ہی ہیں۔

دوسری طرف اویس نورانی نے  وضاحتیں شروع کردی ہیں ، اور دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے غاصبوں کے لیے ان کے طنزیہ اور سوالیہ جملےکو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیاگیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.