’’الہ دین کا چراغ‘‘ خریدنے والے ڈاکٹر کے ساتھ کیا ہوا؟

0

دہلی: الہ دین کے چراغ کی کہانیاں تو آپ نے بہت سنی اور پڑھی ہوں گی، اور پی ٹی وی پر وہ ڈرامہ بھی دیکھا ہوگا، جس میں الہ دین کا چراغ رگڑنے سے جن حاضر ہوجاتا ہے، اور مالک کا ہر حکم بجالاتا ہے، لیکن یہ سب کچھ کہانیوں کی حد تک ہی ہوتا ہے۔

یہ ہم سب جانتے ہیں، لیکن بھارت میں ایک مسلمان ڈاکٹر الہ دین کے افسانوی چراغ کو اصلی سمجھ بیٹھا اور چراغ خریدنے کے لئے نوسربازوں کے ہاتھوں اپنا آپ لٹوا بیٹھا، ہوا یوں کہ بھارتی ریاست اترپردیشں میں 2 نوسربازوں اور ان میں سے ایک کی بیوی نے مسلمان ڈاکٹر لئیق خان کو الہ دین کا چراغ موجود ہونے کا جھانسہ دیا، اب بچپن میں سنی کہانیوں سے متاثر لئیق خان   ان کی چکنی چپڑی باتوں میں آگیا، اور یہ خواب دیکھنے لگا کہ چراغ آجانے سے جن اس  کا غلام بن جائے گا، اور وہ جن سے مرضی کے کام لے سکے گا۔

لئیق خان کو الہ دین کے چراغ پر پکا کرنے کے لئے نوسربازوں میں سے ایک نے جن کا روپ دھار کر بھی اسے  بیوقوف بنایا، اور یوں انہوں نے ڈاکٹر سے 70 لاکھ بھارتی روپے (پاکستانی ڈیڑھ  کروڑ) بٹور کر اسے   طلسماتی چراغ کے نام پر ایک پرانا دھاتی چراغ تھمایا اور رفو چکر ہوگئے۔اب سادہ لوح ڈاکٹر لئیق نے نوسربازوں کے جانے کے بعد جن کو حاضر کرنے کا فیصلہ کیا، اور اس کے لئے چراغ کو رگڑنا شروع کیا، جن نے تو کیا آنا تھا، چراغ سے صرف اس کے رگڑنے کی آوازیں آنے لگیں۔

دوتین روز تک چراغ رگڑنے سے جب جن نہ آیا، تو ڈاکٹر لئیق کو احساس ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوگیا ہے، اور انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا، پولیس نے تحقیقات کے بعد 2 نوسر بازوں کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ اس فراڈ میں شامل ایک ملزم کی بیوی مفرور ہے، اور اس کی تلاش جاری ہے۔

یوپی پولیس کے افسر نے ایک مغربی خبرا یجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ ملزمان نے ڈاکٹر لئیق کو یہ چراغ ایک ملزم کی بیوی کی مدد سے فروخت کیا۔ اب اس عورت کی تلاش جاری ہے، پولیس کے مطابق دونوں ملزم عادی نوسرباز ہیں، اور پہلے بھی کئی لوگوں کو الہ دین کے چراغ کے نام پر بے وقوف بنا کر بڑی رقوم بٹور چکے  ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.