اٹلی میں تارکین اور پولیس میں آنکھ مچولی

0

میلان: زمینی راستے سے اٹلی میں داخل ہونے والے تارکین  کے دو گروپوں اور پولیس میں آنکھ مچولی کا کھیل، دونوں گروپ  گاڑیوں میں چھپ کر سلووینیا سے اٹلی میں تو داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے، لیکن آگے پہنچ کر وہ مختلف وجوہات کی بنا پر پولیس کی نظروں میں آگئے۔

تفصیلات کے مطابق پہلے معاملے میں سلوینیا سے اٹلی آنے والی گاڑی میں 4 تارکین وطن چھپ کر بیٹھ  گئے، لمبارڈیا جانے والی گاڑی کے ڈرائیور کو بھی ان کی گاڑی میں موجود گی کا علم نہیں تھا، جب گاڑی 7 گھنٹے کے سفر کے بعد سلووینیا سے    اٹلی میں داخل ہوئی، تو رومانیہ سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور کو پیچھے سے باتوں کی آوازیں سنائی دیں، اور اسے  پتہ چلا کہ پیچھے کوئی چھپا ہوا ہے، اس نے کریمونا کے علاقے میں گاڑی روک کر اسے پیچھے سے کھولا تو اس میں موجود 4 تارکین وطن بھاگ کھڑے ہوئے، ڈرائیور نے فوری پولیس کو اطلاع دی، جس نے فرار ہونے والے تارکین کی تلاش شروع کردی، چاروں تارکین کو بھی پکڑے جانے کا ڈر تھا، اور وہ ایک پل کے نیچے جاکر چھپ گئے، تاہم پولیس نے بالاخر انہیں ڈھونڈ نکالا، حکام کے مطابق چاروں تارکین افغانی ہیں، اور انہیں ضابطے کی کارروائی کے بعد ڈیپورٹ کردیا جائے گا۔

دوسرا معاملہ

سلوینیا سے گاڑیوں میں چھپ کر اٹلی پہنچنے کا دوسرا معاملہ فرولی وینزیا گیولیا ریجن میں پیش آیا، پہلے معاملے کے برعکس یہاں گاڑی کا ڈرائیور خود تارکین کو چھپا کر اٹلی لارہا تھا، اور وہ کامیابی سے اٹلی میں داخل ہونے میں بھی کامیاب ہوگیا، لیکن   مشکل اس وقت کھڑی ہوگئی، جب ان کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی،  جس سے 2 افراد معمولی زخمی بھی ہوئے، تارکین کو لانے والا ڈرائیور یہ جانتا تھا کہ حادثہ کے فوری بعد پولیس پہنچ جائے گی، لہذا اس نے اپنے ساتھ لائے گئے 6 تارکین کے ساتھ  دوڑ لگادی، پولیس تو موقع پر پہنچ گئی، مگر اس وقت تک ڈرائیور اور 6 تارکین وطن وہاں سے بھاگ جانے میں کامیا ب ہوچکے تھے، اور تلاش کے باوجود وہ نہیں ملے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.