یورپی یونین کو کس برطانوی فیصلے پر افسوس

0

برسلز: یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان طے پانے والے بریگزٹ معاہدے کی ایک شق پر یورپی رہنماؤں نے زیادہ افسوس کا اظہار کیا ہے، اس شق کا تعلق ہزاروں طلبا کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے، یورپی رہنماؤں کی کوششوں کے باوجود برطانوی وزیراعظم  بورس جانسن راضی نہ ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے آخری وقت تک پوری کوشش کی کہ برطانیہErasmus (ایراسمس ) پروگرام میں اپنی شمولیت برقرار رکھے ، جس کے تحت برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے یورپی طلبا کو یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ وہاں وہی فیس ادا کرتے ہیں، جو ان کے اپنے ممالک میں اس تعلیمی درجہ کی ہوتی ہے، اسی طرح یہ سہولت یورپ میں برطانوی طلبا کو بھی حاصل تھی، تاہم یورپی طلبا کی بہت بڑی تعداد برطانیہ کے اعلیٰ تعلیمی اداوں میں تعلیم حاصل کررہی ہے، اس کے مقابلے میں یورپ میں تعلیم حاصل کرنے والے برطانوی طلبا کی تعداد بہت کم ہے۔ یورپی یونین کی کوشش تھی کہ برطانیہ اس پروگرام سے علیحدہ نہ ہو، لیکن برطانوی وزیراعظم نہ مانے اور بریگزٹ ڈیل کے تحت وہ مشترکہ تعلیمی پروگرام سے بھی الگ ہوگئے ہیں۔ جس سے برطانیہ میں زیر تعلیم ہزاروں یورپی طلبا متاثر ہوں گے، اور ان کے اخراجات  میں بہت زیادہ اضافہ ہوجائے گا، اب انہیں برطانیہ میں دیگر غیر یورپی ممالک کے مساوی فیس ادا کرنی پڑے گی، اسی طرح اب برطانیہ تعلیم کے لئے جانے والے یورپی طلبا کو ویزا بھی لینا پڑے گا، اور اخراجات برداشت کرنے کی صلاحیت ثابت کرنی ہوگی، جیسا کہ ایشائی اور دیگر طلبا کرتے ہیں۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ وہ اریسموس پروگرام کی جگہ اپنے طلبا کے لئے نیا پروگرام لائیں گے، جس کے تحت انہیں صرف یورپی یونین نہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں تعلیم حاصل کرنے پر حکومت معاونت فراہم کرے گی ۔ دوسری طرف  بریگزٹ پر یورپی یونین کے چیف مذاکرات کار مائیکل برنئیر کا کہنا ہے کہ انہیں برطانیہ کے اس فیصلے پر سب سے زیادہ افسوس ہوا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.