کیمپ میں مقیم تارکین وطن گھتم گھتا، ممکنہ طور پر جگہ کی قلت وجہ بنی
روم: یورپی ملک کے مہاجرکیمپ میں مقیم پریشان تارکین وطن آپس میں گھتم گھتا ہوگئے، ممکنہ طور پر جگہ کی قلت لڑائی کی وجہ بنی، کیمپ میں گنجائش سے 50 فیصد زائد تارکین وطن کو رکھا گیا ہے، واقعے میں کیمپ کو بھی نقصان پہنچا ہے، اس کے گرد لگائی گئی باڑ کئی جگہوں سے ٹوٹ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خوشحالی یورپی ممالک میں داخلے کی خواہش میں کیمپ میں پھنس جانے والے تارکین وطن آپس میں ہی لڑ پڑے، ممکنہ طور پر جگہ کی قلت لڑائی کی وجہ بنی ، کیمپ میں گنجائش سے 50 فیصد زائد تارکین وطن کو رکھا گیا ہے، مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے تارکین کے 2 گروپوں میں ہوئی لڑائی کئی گھنٹۓ تک جاری رہی، یہ واقعہ سائپریس (قبرص) کے دارالحکومت نکوسیا کے قریب قائم Pounara کیمپ میں پیش آیا ہے، حکام کے مطابق شامی اور افریقی تارکین کے درمیان لڑائی ہوئی ہے، جس میں دونوں گروپوں کے تارکین کئی گھنٹوں تک آپس میں گتھم گتھا رہے، اور انہوں نے ایک دوسرے پر لاتوں،مکوں ، تھپڑوں اور کیمپ میں موجود چھوٹی چیزوں سے حملے کئے ، جس میں 25 تارکین زخمی ہوئے ہیں، تاہم ان کے زخم معمولی ہیں، اور کوئی خطرے والی بات نہیں ہے۔
اس لڑائی میں کیمپ کو بھی نقصان پہنچا ہے، اور اس کے گرد لگائی گئی باڑ کئی جگہوں سے ٹوٹ گئی ہے، اس کے علاوہ کھڑکیوں کے شیشے، بستر، فرنیچر اور کمروں میں لگے آلات میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی، بعدازاں کیمپ انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرکے دونوں گروپوں کو پرامن کیا، امریکی خبرایجنسی کےمطابق تارکین کے گروپوں میں یہ لڑائی 7 گھنٹے تک جاری رہی ، سائپرس کی وزارت داخلہ کے ترجمان لوزس مچل نے تصدیق کی ہے کہ اس کیمپ میں 1500 تارکین مقیم ہیں، کیمپ کی اصل گنجائش ایک ہزار تارکین کی ہے۔