کرونا جاتا نظر نہیں آرہا، ایک اور نئی قسم سامنے آگئی، برطانیہ کا سخت اقدام
لندن: انسانوں کی کرونا جیسی وبا سے چھٹکارے کی امید بننے اور ٹوٹنے کا سلسلہ جاری ہے، ویکسین آنے سے بڑی امید جاگی تھی، جسے برطانیہ میں سامنے آنے والے نئے اور خطرناک کرونا وائرس سے پہلے جھٹکا لگا اور اب کرونا کی ایک اور نئی قسم بھی سامنے آگئی ہے۔
جس کے بارے میں فوری طور پر سائنسدانوں کے پاس بھی کوئی زیادہ معلومات نہیں ہیں، جی ہاں کرونا کی یہ نئی قسم جنوبی امریکی ممالک بالخصوص برازیل میں سامنے آئی ہے، جبکہ یہ نیا وائرس بھی پہلے سے یورپ پہنچنے کے شواہد بھی مل گئے ہیں، جس کے بعد برطانیہ نے جنوبی امریکہ کے ممالک کے ہمراہ یورپی ملک پرتگال کے ساتھ بھی فضائی رابطے منقطع کردئیے ہیں، برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے جمعرات کو اس حوالے سے حکم نامہ جاری کیا ہے، جس کے تحت برازیل کے علاوہ دیگر جنوبی امریکی ممالک ارجنٹائن، بولیویا، چلی، کولمبیا، ایکواڈور، فرینچ گیانا، گیانا، پانامہ، پیراگوئے، پیرو، وینزویلا، یورا گوئے اورکیپ وردا کے شہریوں کا برطانیہ میں داخلہ بند کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ان ممالک کا سفر کرکے آنے والے دیگر ممالک کے شہریوں کو بھی برطانیہ آنے کی صورت میں 10 روز کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔ برطانوی وزیر کا کہنا تھا کہ پرتگال کا نام اس فہرست میں اس لئے شامل کیا گیا ہے، کیوں کہ اس کی برازیل کے ساتھ بہت آمد ورفت ہے، اس سے پہلے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی کہا تھا کہ انہیں برازیل میں سامنے آنے والے نئے کرونا وائرس پر تشویش ہے، اور اس حوالے سے بہت سے سوالات حل طلب ہیں، جن میں سے سب سے اہم یہ ہے کہ کیا یہ نیا وائرس ویکسین کیخلاف زیادہ مزاحمت کا حامل تو نہیں ہے، واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جاپانی حکام نے کہا تھا کہ انہوں نے برازیل سے ٹوکیو آنے والے 4 مسافروں میں کرونا کی ایک نئی قسم کے وائرس کا پتہ چلایا ہے۔