برطانیہ کی مسجد کرونا سے بچاؤ کا مرکز بن گئی

0

لندن: برطانیہ میں جہاں کرونا کی وبا نے ملک کو بری طرح لپیٹ میں لے رکھا ہے، وہیں کرونا سے بچاؤ کے لئے مسجد نے اہم ذمہ داری سنبھال لی، وبا سے بچاؤ اور ویکسین  کے حوالے سے غلط فہمیاں دور کرنے کے لئے برمنگھم کی مسجد مرکز بن گئی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں جہاں کرونا کی وبا نے ملک کو بری طرح لپیٹ میں لے رکھا ہے، اور یومیہ کیسز کی تعداد 40 ہزار سے زائد ہے، جبکہ روزانہ اموات بھی 15 سو ہے، ایسے میں برمنگھم کے العباس اسلامک سینٹر کی مسجد انتظامیہ بھی حکومت کی مدد کے لئے آگے آئی ہے، اور اہم ذمہ داری سنبھال لی ہے، انہوں نے مسجد میں کرونا ویکسین کا سینٹر قائم کردیا ہے، جہاں پر یومیہ 500 افراد کو ویکسین لگائی جاسکے گی، مسجد کے امام شیخ نور محمد نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے یہ ذمہ داری اس لئے سنبھالی ہے، کیوں کہ ویکسین کے خلاف بہت سی منفی چیزیں پھیلائی جارہی ہیں، اور اسے حرام  قرار دیا جارہا ہے، ہم مسجد میں ویکسین لگانے کا کام شروع کرکے مسلمانوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ ایسی جعلی خبروں سے متاثر نہ ہوں، اور خود کو محفوظ رکھنے کے لئے ویکسین لگوائیں، بحیثیت مسلمان ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ اسلام میں سب سے زیادہ جان کو بچانے پر زور دیا گیا ہے، مسجد کے ٹرسٹی ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ مسجد میں ویکسین شروع ہونے سے مسلمانوں کے تحفظات دور کرنے میں مدد ملے گی۔

اس سے پہلے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ برطانیہ میں بالخصوص ایشیائی کمیونٹی میں واٹس ایپ میسج گردش کررہے ہیں، جن میں مسلمانوں اور ہندووں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کے لئے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ویکسین میں کچھ جانوروں کے اجزا شامل ہیں، حتیٰ کہ ایشیائی کمیونٹی کے بعض ڈاکٹر بھی ایسے میسج شئیر کررہے ہیں، برٹش ایسوسی ایشن آف فزیشنز کے بھارتی نژاد ڈاکٹر رمیش مہتا نے بھی تصدیق کی کہ ایشیائی اور سیاہ فام کمیونٹی میں ایسے میسج گردش کررہے ہیں، جن میں لوگوں کو ویکسین سے دور رکھنے کے لئے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس میں سور اور گائے کے اجزا شامل ہیں، حالاں کہ برطانیہ میں منظور کی گئی آسٹرا زنیکا، آکسفورڈ، فائزر اور موڈرینا کی ویکسین میں کسی جانور کی باقیات شامل نہیں  ہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 35 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 96 ہزار افراد اس وبا کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.