اٹلی: ٹک ٹاک کمپنی کیخلاف کارروائی شروع

0

روم: نوجوانوں میں بے حد مقبول چینی ایپ ٹک ٹاک اٹلی میں بھی ایک بچی کی جان لے گئی، جس پر اطالوی حکومت نے ٹک ٹاک کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، اور اس پر کئی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے، لڑکی ٹک ٹاک کا بلیک آؤٹ چیلنج مکمل کررہی تھی۔

تفصیلات کے مطابق نوجوانوں میں بے پناہ مقبول چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر نوجوان لائکس حاصل کرنے کیلئے خطرناک کرتب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اسی چکر میں کچھ نوجوان اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، اب ایسا ہی ایک واقعہ اٹلی کے جنوبی شہر پالرمو میں پیش آیا ہے، جہاں ایک دس سالہ لڑکی ٹک ٹاک کا بلیک آؤٹ چیلنج مکمل کرتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ اس لڑکی نے چیلنج پورا کرنے کے چکر میں بیلٹ سے اپنا گلا دبا دیا تھا، اور اس کی لاش گھر کے واش روم سے ملی تھی، جس کے قریب ہی اس کا موبائل فون بھی پڑا تھا، مذکورہ لڑکی کی چھوٹی بہن نے بتایا تھا کہ مرنے سے قبل  اس کی بہن ٹک ٹاک کے بلیک آؤٹ چیلنج کے ساتھ مصروف تھی، واضح رہے کہ طبی ماہرین اس حوالے سے خبردار کرتے رہے ہیں، بلیک آؤٹ جیسے چیلنج قبول کرنے والے کم عمر صارفین موت کا شکار ہوسکتے ہیں، دوسری طرف لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ تو یہ سمجھتے تھے کہ ان کی بیٹی ٹک ٹاک پر ڈانس وغیرہ کرتی ہے، وہ یہ تصور بھی نہیں کرسکتے تھے، کہ کوئی ایسا واقعہ پیش آسکتا ہے۔

اس واقعہ کے سامنے آنے پر اٹلی میں ٹک ٹاک کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، اطالوی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی نے 15 فروری تک ٹک ٹاک کو ایسے تمام صارفین کے لئے بلاک کردیا ہے، جن کی عمر کا ڈیٹا موجود نہیں۔ حکام نے ٹک ٹاک کو  حکم جاری کیا ہے کہ 13 برس سے کم عمر صارفین کو اس کے استعمال کی اجازت نہ دی جائے، اور صارف کی عمر معلوم کرنے کے لئے طریقہ وضح کیا جائے، اس کے بعد ہی ان کے لئے پابندی ختم کی جائے گی۔

اطالوی پراسیکیوٹرز نے بھی ٹک ٹاک کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں، اور ہلاک ہونے والی لڑکی کا موبائل فون تحویل میں لے لیا ہے، دوسری طرف ٹک ٹاک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی سائٹ پر ایسا کوئی مواد نہیں ملا، جس میں مذکورہ اطالوی لڑکی کو ایسے چیلنج  قبول کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہو، تاہم  کمپنی تحقیقات میں اطالوی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.