اٹلی میں سیاسی جماعتیں ناکام، ٹیکنو کریٹ وزیراعظم کا نام سامنے آگیا

0

روم: اٹلی میں سیاستدان سیاسی بحران کو حل کرنے میں ناکام ہوگئے، ویوا پارٹی کے قائد میتیو رینزی کی جانب سے حکومتی اتحاد کی بحالی میں شرائط عائد کرنے کے بعد مذاکرات ٹوٹ گئے، جس کے بعد اٹلی میں جوسپے کونتے کی جگہ ٹیکنو کریٹ حکومت بننے کا امکان ہے، جبکہ معاملہ نئے الیکشن کی طرف بھی جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں ویوا پارٹی کے قائد میتیو رینزی کی جانب سے وزیراعظم جوسپے کونتے کی حمایت ختم کرنے سے شروع ہونے والا سیاسی بحران جاری ہے، صدر سرجیو مترالے نے اسپیکر رابرٹ فیکو کو ٹاسک دیا تھا کہ وہ نئی حکومت بنانے کے لئے پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں سے بات کریں، صدر کی طرف سے اسپیکر کو دی گئی مہلت منگل کو ختم ہوگئی، جس کے بعد رابرٹ فیکو نے ایوان صدر جاکر اپنی رپورٹ پیش کردی، انہوں نے صدر کے ساتھ ملاقات سے قبل بھی جوسپے کونتے سے ناراض میتیو رینزی سے فون پر بات کی اور انہیں حکومتی اتحاد میں واپسی پر قائل کرنے کی کوشش کی تاکہ  جوسپے کونتے دوبارہ وزیراعظم منتخب کرائے جاسکیں، تاہم رینزی نے نئی حکومت میں پی ڈی اور فائیو اسٹار موومنٹ کے کئی پرانے وزرا کو نہ لینے سمیت کئی مطالبات پیش کئے، جنہیں پی ڈی اور فائیو اسٹار موومنٹ پہلے ہی مسترد کرچکی ہیں، یوں یہ آخری کوشش بھی ناکام ہوگئی اور اسپیکر نے صدر کو رپورٹ پیش کردی۔

ٹیکنو کریٹ حکومت کا امکان

اسپیکر رابرٹ فیکو کی طرف سے پارلیمنٹ کے اندر معاملہ حل کرنے میں ناکامی کی رپورٹ ملنے کے بعد صدر مترالے نے آج بدھ کو یورپی بینک کے سابق صدر ماریو دارغی کو ملاقات کے لئے بلالیا ہے۔

صدر نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے اتفاق رائے نہ ہونے پر اب وہ خود نئی حکومت کا فیصلہ کریں گے،  صدارتی ترجمان نے بتایا کہ ماریو دراغی آج صدر سے ملیں گے، ان کا نام ٹیکنو کریٹ وزیراعظم کے طور پر متیتو رینزی بھی پیش کرچکے ہیں، انہیں صدر کی طرف سے ملاقات کی دعوت کو اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے، اطالوی صدر کی اب کوشش ہوگی کہ سیاسی جماعتیں ٹیکنو کریٹ ماریو دراغی پر اتفاق کرلیں، تاکہ ملک کو کرونا اور معاشی بحران کے دوران نئے الیکشن سے بچایا جاسکے۔ اس سے پہلے صدر مترالے نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ایسی حکومت کی حمایت کریں، جس کی شناخت کوئی خاص سیاسی جماعت نہ ہو۔ دوسری طرف ماریو دراغی کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، جو 2019 کے بعد سے عوامی منظر نامے میں زیادہ نظر نہیں آئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.