جرمنی اور ناروے میں رہنے والوں کیلئے بری خبر

0

برلن: جرمنی اور ناروے میں رہنے والوں کے لئے بری خبر ہے، حکام نے آنے والے ہفتے اور مہینے زیادہ مشکل قرار دے دئیے ہیں، نوجوانوں کے لئے بھی مشکلات بڑھ جائیں گی، اعلیٰ حکام نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، تعلیمی ادارے کھلے رکھنا مشکل قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی اور ناروے کے اعلیٰ حکام اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کرونا کا نیا خطرناک وائرس ان کی سرزمین پر پھیل رہا ہے، اور آنے والا وقت زیادہ مشکل ثابت ہوسکتا ہے، جرمنی میں جہاں کئی ریاستیں پیر سے اسکول کھولنے کا فیصلہ کرنے جارہی ہیں، وہیں رابرٹ کوش انسٹی ٹیوٹ (آر کے آئی) کے صدر نے لوتھر وائلر نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں نئے برطانوی وائرس کے باعث نوجوانوں اور بچوں پر وبا زیادہ حملہ کرسکتی ہے، پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں نئے کیسز میں جو کمی آنا شروع ہوئی تھی، یہ سلسلہ اب جاری نہیں رہے گا، نیا برطانوی وائرس جرمنی میں تیزی سے پھیل رہا ہے، جو وبا پر کنٹرول مشکل بنادے گا، لاک ڈاؤن نرم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بھی غلطی ہمیں واپس کرسمس جیسے حالات میں پہنچا سکتی ہے، انہوں نے فلنس برگ میں برطانوی وائرس کے مریضوں میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ آنے والے ہفتوں میں خدشہ ہے کہ ہمارے نوجوان اور بچے بڑی تعداد میں نئے وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کرونا ویکسین کی دوڑ، جرمنی، اٹلی، اسپین کو کتنی خوراکیں ملیں گی

جرمن وزیر صحت جینز سیفن نے بھی کہا ہے کہ وائرس کہیں گیا نہیں، ہمیں احتیاط سے آگے بڑھنا ہوگا، ورنہ ہماری کامیابیاں ضائع ہوسکتی ہیں۔

ناروے کی صورتحال

ناروے میں بھی نئے برطانوی وائرس سے پریشانی بڑھتی جارہی ہے، اور نارویجین ڈائریکٹوریٹ برائے ہیلتھ نے خبردار کیا ہے کہ مارچ اور اپریل بہت چلینجنگ ثابت ہوسکتے ہیں، ادارے کے اسٹنٹ ڈائریکٹر Espen Rostrup Nakstad نے کہا ہے کہ ہم نے پڑوسی ممالک ڈنمارک اور سویڈن میں وبا کی صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے، جہاں نیا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، موجودہ صورتحال میں ہمارے لئے تعلیمی ادارے کھلے رکھنا مشکل ثابت ہوسکتا ہے، کیوں کہ نیا وائرس تیزی سے لوگوں کو لپیٹ میں لیتا ہے، انہوں نے کہا کہ ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے، لیکن اگلے چند ماہ میں اس سے وائرس کا پھیلاؤ رکنا  ممکن نظر نہیں آتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.