اٹلی میں تارکین سمیت دیہاڑی دار ورکرز کے حوالے سے حکومت کا اہم فیصلہ

0

روم: اٹلی نے دیہاڑی دار ورکرز کے مفادات کے تحفظ کے لئے بڑا قدم اٹھانے کا اعلان کردیا، 60 ہزار سے زائد ورکرز کو  فائدہ پہنچے گا، جن میں بڑی تعداد تارکین وطن نوجوانوں کی ہے، حکومتی فیصلے کے تحت کمپنیوں کو ڈلیوری بوائز کے ساتھ ملازمت کے معاہدے کرنے ہوں گے، اور انہیں قانونی حقوق دینے ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی نے ڈلیوری بوائے کے طور پر کام کرنے والے ورکرز کو حقوق دلانے کے لئے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، میلان کے چیف پراسیکیوٹر فرانسسکو گریکو نے کہا ہے کہ ڈلیوری بوائز کو اب فری لانسر یعنی دیہاڑی دار کے طور پر کمپنیوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، کمپنیوں کو اب ان ڈلیوری بوائز کے ساتھ ملازمت کے معاہدے کرنے ہوں گے، اور انہیں قانونی حقوق دینے ہوں گے، انہوں نے بتایا کہ فوڈ ڈلیوری والی بڑی کمپنیوں اوبر ایٹس (Uber Eats)، جسٹ ایٹ (JustEat)،  Glovo-Foodinhoاور Deliverooکو نوٹس جاری کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے 60 ہزار سے زائد ڈلیوری بوائز کے ساتھ کنٹریکٹ کے معاہدے کریں، اور انہیں دیہاڑیٰ دار اور فری لانسر کے طور پر استعمال کرنا چھوڑ دیں، انہوں نے کہا کہ اٹلی میں فوڈ ڈلیوری کرنے والوں کے حقوق اب پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں کے 6 اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف رائیڈرز کو حقوق نہ دینے پر تحقیقات کا آغاز بھی کردیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران ڈؒلیوری دینے والے رائیڈرز کا بہت اہم کردار رہا ہے، اور کمپنیوں کو انہیں غلام نہیں بلکہ ورکر مان کر حقوق دینے ہوں گے، اطالوی خبر ایجنسی کے مطابق پراسیکیوٹر کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کو ورکرز کے حفاظتی معیارات نظر انداز کرنے پر 733 ملین جرمانہ کا بھی سامنا ہے، اس کے علاوہUber Eats  کیخلاف ٹیکسوں کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہے، دوسری طرف کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اٹلی میں پہلی کمپنی نے جس نے ڈلیوری پر مامور افراد کے لئے ٹریننگ اور مفت ہیلمٹ دینے کی اسکیم متعارف کرائی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.