برطانوی ویکسین لگانے پر ایسا کیا ہوا کہ یورپی ممالک کو پابندی لگانی پڑگئی؟

0

برسلز: کرونا وبا پر قابو پانے کے لئے بنائی گئی برطانوی ویکسین میں بڑا مسئلہ سامنے آگیا ہے، ویکسین لگوانے والے کچھ افراد کا معاملہ سنگین ہونے پر 6 یورپی ممالک نے عارضی طور پر آسٹرا زنیکا ویکسین کا استعمال روکنے کا اعلان کردیا ہے، دوسری طرف کمپنی کا اصرار ہے کہ اس کی ویکسین  ٹھیک ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی کمپنی کی تیار کردہ آسٹرا زنیکا ویکسین میں سنگین مسئلہ سامنے آیا ہے، اور ویکسین لگوانے والے کئی افراد میں خون جمنے کے واقعات  پیش آئے ہیں، اٹلی میں ویکسین لگوانے کے بعد 2 افراد کی موت واقع ہوجانے کی  بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، ایسے میں اٹلی، ڈنمارک، ناروے، آئس لینڈ، لکسمبرگ اور آسٹریا نے برطانوی کمپنی کی ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے، اٹلی اور آسٹریا نے ابتدائی طور پر ویکسین کے ایک ایک ایک بیچ کا استعمال روکا ہے، اسی طرح اسٹونیا، لٹویا اور لتھوانیا نے بھی اس بیچ کا استعمال روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اٹلی میں کیا ہوا؟

اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ سسلی میں حال ہی میں ویکسین لگوانے والے دو افراد کی موت واقع ہوجانے پر آسٹرا زنیکا ویکسین کا بیج واپس لے لیا گیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اٹلی کی میڈیسن اتھارٹی Aifa نے کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ اقدام کیا گیا ہے، تاہم ویکسین اور اسے لگوانے کے بعد مسائل کا شکار ہونے والے افراد کے درمیان کوئی تعلق ابھی ثابت نہیں ہوا، برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق یہ بیان 43 سالہ نیوی افسر اسٹیفنو پیٹرنو اور 50 سالہ پولیس اہلکار ڈیوڈ ویلا کی موت کے بعد سامنے آیا ہے، جنہیں آسٹرا زنیکا کے بیچ نمبرABV2856 سے ویکسین لگائی گئی تھی۔

ان میں سے نیوی افسر کی موت ویکسین لگانے کے اگلے دن دل کے دورے سے ہوئی، جبکہ پولیس اہلکار کا انتقال ویکسین  لگنے کے 12 روز بعد ہوا تھا۔ مقامی اخبارات کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار بھی ویکسین لگنے کے اگلے روز ہی بیمار ہوگیا تھا، اور اسے برین ہیمرج ہوا، اطالوی میڈیسن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو یورپی میڈیسن ایجنسی کے ساتھ مل کر دیکھ رہی ہے۔ اس سے پہلے آسٹریا میں بھی ویکسین لگوانے والے شخص کی موت کے بعد ویکسین کے ایک بیچ کا استعمال فوری روک دیا تھا۔

جبکہ ڈنمارک کا کہنا تھا کہ ویکسین  لگوانے والے افراد میں خون جمنے کی رپورٹ سامنا آنے کے بعد اس نے آسٹرا زنیکا ویکسین کا استعمال فوری روک دیا ہے، تاہم ڈینش حکام کا کہنا تھا کہ پابندی احتیاطی طور پر لگائی گئی ہے، اور وہ اس معاملے کی تحقیق کررہے ہیں، یورپی میڈیسن ایجنسی کا کہنا ہے کہ 30 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے، اور 9 مارچ تک ان میں سے صرف 22 کیسز میں خون جمنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دوسری طرف برطانوی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی ویکسین مکمل محفوظ ہے، اور اس کے معیار کی سخت نگرانی کی جارہی ہے، ویکسین سے کوئی سخت ری ایکشن سامنے نہیں آیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.