سعودی عرب میں کفیل بدلنے کا قانون نافذ، لیکن شرائط کیا ہیں، جانئے

0

ریاض: سعودی عرب میں کفالت کا نیا نظام نافذ کردیا گیا ہے، نئے نظام میں غیر ملکی ورکرز کو کفیل بدلنے کا اختیار دے دیا گیا ہے، تاہم اس کے لئے کچھ شرائط بھی رکھی گئی ہیں، مملکت میں کفالت کا نیا نظام اتوار سے نافذ ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کفالت کے نئے نظام سے مملکت میں مقیم 84 لاکھ سے زائد غیر ملکی ورکرز کو کفیل بدلنے کا آپشن مل گیا ہے، نئے نظام میں اب کفیل تنخواہ روک کر ورکر کا استحصال نہیں کرسکے گا، اور اگر کوئی کفیل تین ماہ تک تنخواہ ادا نہیں کرے گا تو ورکر کو اختیار ہوگا کہ وہ نئے کفیل کےساتھ معاہدہ کرسکے، نئے قانون کے تحت غیر ملکی کارکن پہلے آجر کو چھوڑ کر دوسرے کفیل کے پاس جاسکے گا۔ تاہم  دوسرے کفیل کے پاس جانے  کیلئے کچھ شرائط ہوں گی، ان میں نمبر ایک غیر ملکی کارکن پہلے کفیل کے پاس معاہدہ کے ختم ہونے پر دوسرے آجر کے پاس ملازمت حاصل کرسکے گا، اسی طرح اگر غیرملکی ورکر کو کفیل تین ماہ تک  تنخواہ نہ دے تو وہ نیا کفیل تلاش کرکے  اقامہ وہاں منتقل کراسکے گا،

اگر آجر بیرون ملک جانے، جیل جانے، فوت ہونے یا کسی اور وجہ سے غائب ہو گیا ہو، اور تین ماہ تک تنخواہ نہ دے سکے تو  ورکرز کو اختیار ہوگا کہ وہ نیا کفیل تلاش کرلے، ورک پرمٹ یا اقامہ ختم ہونے کی صورت میں بھی ورکرز نیا کفیل تلاش کرسکیں گے، اسی طرح اگر کسی تنازعہ پر ورکر نے عدالت  میں کیس کیا ہو، اور کفیل یا اس کا نمائندہ عدالت میں مسلسل دو سماعتوں پر نہ آیا ہو، تو اس صورت میں بھی کفیل بدلا جاسکےگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.