اطالوی حراستی مراکز میں تارکین کی سہولت کیلئے عدالت کا بڑا فیصلہ

0

روم: اٹلی میں تارکین وطن کے حق میں فیصلوں کا سلسلہ جاری، عدالت نے بے دخلی کے لئے پروازوں کے منتظر تارکین وطن کو اہم سہولت فراہم کرنے کا حکم  دے دیا ہے، سہولت ملنے سے تارکین وطن کے پاس ڈیپورٹ ہونے سے بچنے کا موقع بھی حاصل ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں عدالتوں کی جانب سے تارکین وطن کے حق میں فیصلوں کا سلسلہ جاری ہے، اور میلان کی عدالت نے اب ایک تارک وطن کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈیپورٹ ہونے کے لئے حکومتی مراکز میں مقیم غیرملکی کو موبائل فون رکھنے کی اجازت دے دی ہے، جج نے قرار دیا ہے کہ تارک وطن کو ڈیپورٹیز کے سینٹر (سی پی آر) میں فون کی سہولت سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ یہ فیصلہ 15 مارچ کو سنایا گیا ہے، جسے امیگریشن سے متعلق Association of Juridical Studies on Immigration (ASGI)  نے شائع کیا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ حراستی مرکز میں موجود تارک وطن کی رابطوں کی آزادی سلب کرنے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، بلکہ یہ عالمی قانون کے بھی خلاف ہے۔

عدالت نے میلان کے پولیس حکام اور سینٹر کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ مذکورہ تارک وطن کو فون رکھنے کی اجازت  دیں، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عدالت نے یہ فیصلہ تیونس سے تعلق رکھنے والے تارک وطن کی درخواست پر دیا ہے، جو ڈیپورٹیز کے لئے بنے حکومتی سینٹر میں زیر حراست تھا، تنظیم کا کہنا ہے کہ مواصلاتی رابطوں سے محروم کرنے کے نتیجے میں تارک وطن کو پناہ کا اپنا کیس لڑنے میں بھی مشکل ہوسکتی ہے، کیوں کہ تارک وطن کیس کے لئے اپنے وکیل سے بھی رابطہ نہیں کرسکے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.