برطانیہ جانے کیلئے تارکین نے نیا راستہ تلاش کرلیا

0

پیرس: انگلش چینل میں فرانس اور برطانیہ کی فورسز کی جانب سے سختی اور کشتیاں پکڑے جانے کے بعد تارکین وطن نے فرانس سے برطانیہ جانے  کے لئے نیا راستہ تلاش کرلیا، جو طویل اور خطرناک ہے، لیکن اس کے باوجود تارکین نے اس راستے کا استعمال شروع کرنے کی کوشش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانس سے برطانیہ جانے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن انگلش چینل کا راستہ اختیار کرتے ہیں، فرانس اور برطانیہ کو جدا کرنے والا انگلش چینل 30 کلومیٹر چوڑا ہے، تارکین وطن چھوٹی کشتیوں پر یہ 30 کلومیٹر کا یہ فاصلہ طے کرکے فرانس سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے چلے آئے ہیں، تاہم اب فرانس اور برطانیہ دونوں نے انگلش چینل کی نگرانی بڑھادی ہے، بالخصوص برطانوی حکومت انگلش چینل کے ذریعہ تارکین کی آمد روکنے کے لئے سخت نگرانی کررہی ہے، اور حالیہ دنوں میں بڑی تعداد میں تارکین کو انگلش چینل میں روک کر واپس فرانس بھیجا گیا ہے۔

نیا راستہ

اس صورتحال میں تارکین وطن نے انگلش چینل کو مختصر سمندری راستہ چھوڑ کر نیا اور طویل راستہ تلاش کرلیا ہے، فرانسیسی حکام کے مطابق انہیں   کیلس سے جنوب میں 90 کلومیٹر دور نارمنڈی میں تارکین کی ایک کشتی ملی ہے، کشتی پر تیل، لائف جیکٹس بھی موجود تھیں، اس کشتی کے ذریعہ 30 سے زائد تارکین نے 4 اپریل کو فرانس سے برطانیہ جانے کی ناکام کوشش کی، حالاں کہ انگلش چینل کے مقابلے میں اس مقام سے برطانوی ساحل تین گنا زائد فاصلے پر ہے، اور کھلے سمندر میں سفر کرنا پڑسکتا ہے، جو بہت خطرناک  ہوسکتا ہے۔

فرانسیسی ریڈیو کے مطابق ساحل کے قریب سے گزرنے والے ایک فرانسیسی شہری نے  کشتی کو مشکل میں گھرا دیکھا، اور حکام کو اطلاع دی، عینی شاہد کے مطابق کشتی پر 30 سے زائد تارکین سوار تھے، تاہم ساحل پر لگتے ہی ان میں سے کچھ نے دوڑ لگادی۔ بعد ازاں امدادی کارکنوں نے وہاں موجود 3 خواتین سمیت 23 تارکین کو  تحویل میں لے کر کمیونٹی ہال منتقل کیا اور انہیں طبی امداد دی گئی۔ بعد ازاں انہیں تھانے لے جایا گیا، جہاں پولیس نے انہیں فرانس چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے جانے کی اجازت دے دی، پولیس حکام کے مطابق تارکین نے بتایا ہے کہ وہ برطانیہ جانے کی کوشش کررہے تھے، لیکن ان کی کشتی نے ساتھ نہ دیا، اور وہ فرانسیسی ساحل پر ہی پھنسے رہے، حکام کا کہنا ہے کہ انگلش چینل کے مقابلے میں نارمنڈی کے قریب کھلے سمندر میں کشتی کو چلانا بہت مشکل ہوتا ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیر امیگریشن کرس فلپ نے کہا کہ ہم نے غیرقانونی تارکین کی آمد روکنے کے لئے فرانسیسی حکام کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، لیکن اس ضمن میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، تارکین کو سیاسی پناہ اس ملک میں اپلائی کرنی چاہئے، جہاں وہ پہلے پہنچتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا نیا امیگریشن منصوبہ انسانی اسمگلروں اور غیر قانونی امیگریشن کا راستہ روکنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.