جرمنی میں سخت لاک ڈاؤن کی راہ ہموار، مخالفین کا پارلیمنٹ پر مارچ

0

برلن: جرمنی میں لاک ڈاون کے مخالفین نے بڑا مظاہرہ کیا ہے، جس کے دوران ان کا پولیس سے تصادم ہوگیا، مظاہرین نے یہ احتجاج ایسے موقع پر کیا ہے جب چانسلر انجیلا مرکل لاک ڈاؤن سے متعلق اختیارات اپنے ہاتھوں میں لینے کے لئے قانون منظور کروا رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق برلن میں جرمن پارلیمنٹ لاک ڈاؤن کے اختیارات مرکزی حکومت کو دینے کے بل پر بحث اور منظوری کے دوران لاک ڈاؤن کے مخالف عوام نے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر احتجاج کیا ہے، یہ احتجاج ایسے موقع پر ہوا، جب جرمن پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے لاک ڈاؤن کے اختیارات مرکزی حکومت کو دینے کا بل 250 کے مقابلے میں 342 ووٹوں سے منظور کرلیا، جس کے بعد اب اسے سینیٹ میں منظوری کے لئے بھیج دیا گیا ہے، اور جمعرات کو متوقع طور پر وہاں سے بھی منظوری مل جائے گی، جس کے بعد لاک ڈاؤن کا اختیار چانسلر مرکل کے پاس آجائے گا، جو اس وقت صوبائی حکومتوں کے پاس ہے۔

بل کی منظوری کے بعد ایک کے سوا تمام جرمن ریاستوں میں رات کے کرفیو سمیت سخت پابندیاں نافذ کئے جانے کا امکان ہے، اور مظاہرین اسی لئے احتجاج کرنے جمع ہوئے تھے، ان کا کہنا تھا لاک ڈاون جرمن آئین میں دئیے گئے اصولوں کے منافی ہے، احتجاج کے دوران مظاہرین کا پولیس سے تصادم بھی ہوا ہے، پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے، اور وہ سماجی فاصلے کا خیال بھی نہیں کیا جارہاتھا، جس پر انہوں نے مظاہرین کیخلاف کارروائی کی، ان پر اسپرے کیا گیا ، جبکہ مظاہرین نے بھی اہلکاروں پر بوتلیں پھینکیں، پولیس نے 60 سے زائد مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا ہے،

Leave A Reply

Your email address will not be published.