روزہ رکھنے سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟ غیر مسلم روزہ دار کی کہانی اس کی زبانی

0

دبئی: ماہ رمضان میں روزہ رکھنا مسلمانوں پر فرض ہے، لیکن مسلمانوں کے اس شرعی فریضہ کے مثبت اثرات ان کے ساتھ رہنے والے غیر مسلموں پر بھی پڑتے ہیں، اور آج ہم آپ کی ملاقات ایک ایسے ہی غیر مسلم سے کرارہے ہیں، جو مسلمان نہ ہونے کے باوجود روزہ رکھتا ہے۔

جی ہاں متحدہ عرب امارات میں مقیم بھارتی تارک وطن ابے ورگیسی Eby Varghese گزشتہ 8 برسوں سے مسلمانوں کے ساتھ رمضان میں روزہ رکھ رہے ہیں، اور وہ اسے اب اپنا سالانہ معمول قرار دیتے ہیں، ’’خلیج ٹائمز‘‘ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 2009 سے روزگار کیلئے یو اے ای میں مقیم ہیں، اور گزشتہ 8 سالوں سے روزہ رکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب میں نے دیکھا کہ میرے مسلمان ساتھی روزہ رکھتے ہیں، تو فیصلہ کیا کہ میں بھی ان کے ساتھ شامل ہوجاوں گا، شروع کے تین چار روزوں میں مجھے ایسا لگا کہ روزہ رکھنا ایک مشکل چیلنج ہے، لیکن پھر یہ آسان ہوتا گیا، اب ہر رمضان میں روزہ رکھنا میری عادت بن چکی ہے، ابے ورگیسی Aster Clinics میں کلسٹر منیجر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ میں علی الصبح اٹھوں لیکن نہیں اٹھ پاتا تھا، لیکن روزہ کی وجہ سے میری زندگی میں ڈسپلن پیدا ہوجاتا ہے، مجھے 4 بجے صبح سے پہلے اٹھنے پر سکون ملتا ہے۔

روزہ سے میرا دماغ مضبوط ہوتا ہے، عام طور پر میں دن میں 5 سے 6 بار کھانا یا کوئی اور چیز کھاتا ہوں، لیکن رمضان میں روزہ رکھنے کے بعد مجھے صبح سے شام تک کچھ نہیں کھانا ہوتا ، آپ یقین کریں گے حیرت انگیز طور پر روزہ کے دوران مجھے کھانے کی طلب بھی نہیں ہوتی، انہوں نے بتایا کہ روزہ وہ کھجور اور مشروبات سے کھولتے ہیں، میرے ساتھ کام کرنے والے بھی یہ جانتے ہیں کہ میں روزہ رکھتا ہوں، اس لئے اگر دفتر میں ہوں ، تو وہ مجھے افطاری کے لئے چھوڑ دیتے ہیں،اسی طرح گھر پر ہوں تو میں اپنی فیملی کے ساتھ افطار کرتا ہوں ، حالاں کہ ان میں سے کسی کا روزہ نہیں ہوتا،

Leave A Reply

Your email address will not be published.