اٹلی میں تارکین کا سیلاب، سالوینی نے کیا مطالبہ کردیا؟

0

روم: گرمی شروع ہوتے ہی بحیرہ روم میں موسم بہتر ہونے لگا، جس پر  یورپ آنے کے خواہشمند تارکین نے ایک ساتھ بڑی تعداد میں اٹلی کارخ کرلیا ہے، ایک دن میں ریکارڈ تعداد میں تارکین کی آمد پر لیگ پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی نے حکومت سے فوری اقدام کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بحیرہ روم میں موسم بہتر ہوتے ہی تارکین وطن کی بڑی تعداد نے کشتیوں میں یورپ کا رخ کرلیا ہے، اور ان کی منزل اٹلی بن رہا ہے، جو تارکین وطن کو قبول کرنے کے لئے نرم پالیسی رکھتا ہے، اتوار کو ایک دن میں اٹلی میں تارکین وطن کی 15 سے زائد کشتیاں پہنچ گئی ہیں، اور جزیرہ لمپاڈسیا میں 1400 سے زائد تارکین اترے ہیں، جبکہ ہفتہ اختتام (ہفتہ اور اتوار) کو اٹلی پہنچے والے تارکین کی تعداد 2100 سے زائد ہے، اطالوی سرکاری خبر ایجنسی کےمطابق ان میں سے صرف ایک کشتی میں 400 تارکین تھے، جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں، جبکہ ایک اور کشتی میں 325 سے زائد تارکین سوار تھے، لیکن بات ان تارکین پر ہی ختم نہیں ہوئی، کیوں کہ تارکین سے بھری مزید کشتیاں اٹلی اور مالٹا کے قریب دیکھی گئی ہیں، اور مالٹا کی سخت پالیسی کی وجہ سے ان کے بھی اٹلی میں پہنچنے کا زیادہ امکان ہے۔

 تارکین کی مدد کے لئے کام کرنے والی تنظیم ’’الارم فون‘‘ نے کہا ہے کہ مالٹا کی سمندری حدود میں کچھ تارکین موجود ہیں، جنہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔ لمپاڈسیا کے مئیر Toto Martello کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں تارکین کی ایک دن میں آمد کی وجہ بظاہر موسم بہتر ہونا بنا ہے، نئے تارکین کے ساتھ اس سال کشتیوں کے ذریعہ اٹلی پہنچنے والے تارکین کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی ہے، جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد 4 ہزار تھی، اس طرح تارکین کی آمد میں دو سو فیصد کے قریب اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف تارکین کی اتنی بڑی تعداد میں آمد پر تارکین وطن مخالف رہنما کی شہرت رکھنے والے  لیگ پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی نے تشویش کا اظہار کیا ہے، اور وزیراعظم ماریودراغی سے اس معاملے پر فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ اٹلی پہلے ہی وبا کی وجہ سے مشکل کا شکار ہے۔

اطالوی جزیرے پر تارکین وطن کیلئے قائم کیمپ۔ فائل فوٹو
Leave A Reply

Your email address will not be published.