نوکری نہیں، تو ڈیپورٹ، یورپی ملک کے قانون سے تارکین پریشان

0

برسلز: یورپی ممالک میں تارکین وطن کو پناہ اور امیگریشن دینے کے حوالے قوانین سخت کئے جارہے ہیں، ایسے میں ماضی میں تارکین کے لئے پرکشش سمجھے جانے والے ملک میں بھی تارکین کے لئے ایسا قانون ہے، جس کے تحت ایک ملک سے تعلق رکھنے والے بے روزگار تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک بھیج دیا جائےگا۔

جی ہاں ہم بات کررہے ہیں، سویڈن کی جو کچھ عرصہ قبل تک تارکین وطن کے لئے جنت سمجھا جاتا تھا، تاہم 2015 میں دس لاکھ سے زائد تارکین وطن کے یورپ داخلے کے بعد دیگر ممالک کی طرح سویڈن نے بھی بتدریج امیگریشن قوانین سخت کئے ہیں، چھ برس قبل جب لاکھوں تارکین یورپ میں داخل ہوئے تھے، تو ان میں شامی مہاجرین کے بعد افغانوں کی تعداد دوسرے نمبر پر تھی، ایسے میں سویڈن میں بھی 35 ہزار کم عمر افغان تارکین وطن داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے، اتنی بڑی تعداد میں افغان تارکین آنے کی وجہ سے سویڈن نے ایک خصوصی قانون بنا رکھا ہے، جس کے تحت ان افغان تارکین کو پڑھائی مکمل کرنے تک تو ملک میں قیام کی اجازت ہے، لیکن پڑھائی مکمل ہونے کے بعد ان کے پاس صرف 6 ماہ کا وقت ہوتا ہے، یا تو انہیں ملازمت تلاش کرنی ہوتی ہے، بصورت دیگر انہیں واپس افغانستان بھیج دیا جاتا ہے۔ کرونا بحران سے قبل سویڈن میں روزگار کی صورتحال اچھی تھی، اس لئے پڑھائی مکمل کرنے والے اکثر افغان تارکین کو روزگار مل جاتا تھا، اور وہ ڈیپورٹ ہونے سے بچ جاتے تھے، لیکن کرونا بحران کی وجہ سے دیگر ملکوں کی طرح سویڈن میں بھی روزگار کے مواقع محدود ہوگئے ہیں۔

اور اس کے نتیجے میں نوجوان افغان تارکین پر ڈیپورٹ ہونے کی تلوار لٹکی ہوئی ہے، سویڈش وزیراعظم سٹیفن لوفان نے افغان تارکین کے لئے یہ قانون نرم کرکے مہلت چھ ماہ کے بجائے ایک سال کرانے کی کوشش کی تھی،لیکن پارلیمنٹ نے اس کی منظوری نہ دی، اس لئے افغان تارکین کی مشکل بڑھ گئی ہے، کئی افغان طلبا کا کہنا ہے کہ وہ پر جگہ اپلائی کررہے ہیں، لیکن روزگار نہیں مل رہا ، ان کے سرپر اب بے دخلی کی تلوار لٹکی ہوئی ہے، وہ بہت پریشان ہیں۔

اس حوالے سے افغان تارکین کی مدد ایک تنظیم "I do” کرنے کی کوشش کررہی ہے، تاہم تنظیم کی عہدیدار Anja Eliasson کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں 6 ماہ کے اندر ملازمت تلاش کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے، اس قانون کو ختم کرنا چاہئے، اس تنظیم نے اب افغانستان ڈیپورٹ کئے گئے تارکین وطن کی مدد کے لئے کابل میں بھی دفتر کھول لیا ہے، جہاں واپس جانے والے تارکین کو کابل میں ابتدائی طور پر رہائش وغیرہ کی تلاش میں مدد کی جاتی ہے،

Leave A Reply

Your email address will not be published.