اٹلی: پاکستانی ہم وطنوں کے ساتھ برا سلوک کرنے والے پکڑے گئے

0

وینیتو: اٹلی میں پاکستانی ہی پاکستانیوں کے دشمن نکلے، پیسے کی لالچ میں اپنے ہم وطنوں کا استحصال کرتے رہے، بھیڑ بکریوں والا سلوک کیا گیا، اطالوی پولیس نے ملوث دو پاکستانیوں کو پکڑ لیا، دونوں افراد مبینہ طور پر پاکستانی تارکین کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر انہیں کام کے باوجود کم اجرت دیتے تھے۔

اطالوی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اطالوی پولیس نے ملک کے شمال مشرقی ریجن وینیتو میں کارروائی کرکے اپنے ہی درجنوں ہم وطن بھائیوں کا استحصال کرنے والے دو پاکستانیوں کو گرفتار کرلیا ہے، دونوں افراد زرعی فارمز میں کام کرنے والے اپنے ہی ہم وطن پاکستانیوں سے برا سلوک روا رکھا تھا، ملزمان کام کے بدلے انہیں حکومتی تجویز کردہ اجرت سے بھی کم معاوضہ دیتے تھے، اور انہیں رہائش کے لیے خستہ حال میں جگہ دے رکھی تھی، جبکہ پاکستانی تارکین کو کوئی حفاظتی سامان فراہم بھی نہیں کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز گزشتہ سال اکتوبر میں کیا گیا تھا، دونوں افراد کیسالٹو بزنس کے مالک تھے، دونوں نے پاکستانی تارکین کو بطور فارم ورکرز کام کرنے کیلئے بھرتی کیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو طلوع فجر کے وقت فارمز پر لے جایا جاتا تھا، جہاں ان سے شام دیر تک کام کروایا جاتا تھا۔ پاکستانی تارکین کو حکومتی اور علاقائی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم اجرت سے بھی آدھی تنخواہ دی جاتی تھی، دونوں افراد پاکستانی بھائیوں سے خستہ حال عمارت میں رہائش کے 100 یورو اور 50 یورو کھانے کی مد میں بھی وصول کرتے تھے۔

تفتیش کاروں نے بتایا کہ مزدوروں کو غیر محفوظ عمارت میں رہائش دی گئی تھی، جہاں سونے کیلئے مناسب انتظام بھی نہ تھا اور کھڑکیاں اور دروازے بھی ٹوٹے ہوئے تھے، جبکہ وہاں موجود ٹوائلٹ کی حالت بھی انتہائی خراب تھی۔ تفتیش کاروں کے مطابق ملزمان نے ورکرز کو ضروری حفاظتی سامان بھی فراہم نہیں کر رکھا تھا جبکہ کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بھی کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تھے۔

وینیتو کے علاقائی کونسلر فیڈریکو کینر نے پاکستانی مزدوروں کا استحصال کرنے والے افراد کی گرفتاری پر پولیس حکام کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ وینس لیبر پروٹیکشن گروپ کی پولیس، ٹریویسو کی جانب سے کئی ماہ کی محنت کے بعد ایک ایسے زرعی کاروبار کا پتہ چلایا، جس کا صدر دفتر قانونی طور پر سیسالٹو (ٹریوسو) میں تھا، اور ان افراد نے پاکستانی شہریوں کو ذرعی فارمز میں کام کرنے کیلئے بھرتی کیا، جہاں ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.