ناکام تارک وطن اٹلی میں 5 افراد کو زخمی کرگیا، گرفتاری کے بعد تحقیقات شروع

0

روم: اٹلی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے ، جس میں ایک تارک وطن نے حملہ کرکے 2 خواتین اور ایک بچے سمیت 5 افراد کو زخمی کردیا، زخمی بچہ بھی تارک وطن ایشیائی خاندان سے تعلق رکھتا ہے، جو شدید زخمی ہوا ہے، اطالوی پولیس نے ملزم کو پکڑلیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردی نہیں ہے، وزیر داخلہ نے اس معاملے پر متعلقہ علاقے میں سیکورٹی اجلاس بلالیا ہے، تفصیلات کے مطابق اٹلی کے سیاحتی علاقے Rimini میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں صومالیہ سے تعلق رکھنے والا ایک تارک وطن بس میں سوار ہوا، بس کی کنڈکٹر نے اس سے ٹکٹ مانگا، تو اس نے خاتون ٹکٹ چیکر سمیت دو خواتین کو چھری سے حملہ کرکے زخمی کردیا، صورت حال کو بھانپتے ہوئے ڈرائیور نے فوری طور پر بس کا دروازہ کھول دیا، تاکہ مسافر نکل سکیں، تاہم حملہ آور صومالی خود ہی سب سے پہلے بس سے چھلانگ لگا کر بھاگا، اور بس سےاترنے کےبعد بھی اس نے بھاگتے ہوئے مزید دو افراد اور ایک 6 سالہ بچے کو زخمی کردیا، بچہ کےگردن میں چھری لگی، جس سے اس کی جان خطر ے میں پڑگئی۔ 

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں تارک وطن کی دکان میں ڈکیتی، مزاحمت پر زخمی بھی ہوگیا

حکام کے مطابق بچہ ایک تارک وطن بنگلہ دیشی خاندان کا ہے، اور اس کی جان اب خطرے سے باہر ہے، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، اطالوی خبر ایجنسی ’’انسا ‘‘نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ معاملہ دہشت گردی کا نہیں لگتا۔

حملہ کرنے والا 26 سالہ صومالی کئی ماہ سے اٹلی میں تھا، اور سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے رکھی تھی، وہ 2015 سے یورپ میں ہے، اور اس دوران 4 ملکوں ڈنمارک، جرمنی ، سویڈن اور ہالینڈ میں سیاسی پناہ کیلئے اپلائی کرچکا ہے، اٹلی میں وہ کیتھولک خیراتی ادارہ کے تارکین وطن کیلئے قائم سینٹر میں رہ رہا تھا، تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ملزم حملہ کے وقت نشے کے اثر میں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں پولیس سے بھاگنے کی کوشش، تارک وطن جان سے گیا

اطالوی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ انہیں اس واقعہ پر تشویش ہے، اور وہ پیر کو Rimini کا دورہ کریں گی، جہاں مقامی سیکورٹی حکام سے بریفنگ لیں گی، اس سے پہلے لیگا نارد کے سربراہ ماتیو سالوینی نے واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیرداخلہ پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ کئی ماہ سے غیرقانونی تارکین کو روکنے کیلئے زور دے رہے ہیں، لیکن وزیرداخلہ ناکام رہی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.