مہنگائی نے کئی ممالک کا بھرکس نکال دیا، جان کب چھوٹے گی، یورپی یونین نے بتادیا

0

برسلز۔ تیل و گیس سمیت توانائی اور خوراک کی قیمتیں عالمی منڈی میں بلند ترین سطح پر جانے سے پوری دنیا میں شدید مہنگائی کی لہر آئی ہوئی ہے، اور یورپی یونین کا مجموعی افراط زر بھی 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، دوسری طرف ترکی میں مہنگائی کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے۔

جبکہ کئی اور ملک بھی مہنگائی کی لہر کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، تاہم ان پریشان کن خبروں کے باوجود یورپی مرکزی بینک کیوں پرسکون ہے، اور وہ مہنگائی کی شدید عالمی لہر کب ختم ہوتی دیکھ رہا ہے، اس بارے میں رپورٹ سامنے آگئی ہے، اس کے علاوہ دنیا کا ایک ایسا خوش قسمت ملک بھی ہے، جہاں اب بھی مہنگائی بڑھنے کے باوجود کم ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تیل و گیس اور دیگر کموڈٹیز کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے پوری دنیا میں مہنگائی کی شدید لہر آئی ہوئی ہے، اور یورپی یونین کی مجموعی افراط زر کی شرح بھی 10 برس کی بلند ترین سطح ساڑھے 3 فیصد تک پہنچ رہی ہے، جس سے یورپی حکومتیں اور عوام پریشانی کا شکار ہیں، کئی معاشی ماہرین بھی خطرے کا الارم بجارہے ہیں،لیکن یورپی یونین کے رکن ممالک کا مشترکہ یورپین سینٹرل بینک پرسکون ہے، اس کی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ یورپی بینک کا خیال ہے کہ عالمی سطح پر جاری مہنگائی کی یہ لہر چند ماہ بعد تھم جائے گی، اور 2022 کے ابتدائی چند ماہ کے دوران ہی قیمتیں نیچے آنے لگیں گی۔ یورپی بینک کی اچھی امیدوں کے درمیان ایشیا میں منگل کو خام تیل 80 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا۔

جبکہ کوئلے کی قیمت 180 ڈالر فی ٹن کی نئی تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ترکی میں بھی مہنگائی کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے، ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ستمبر کے دوران اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں 28.79 فیصد، ریسٹورنٹس اور گھریلو استعمال کی قیمتیں 23.27 فیصد بڑھ گئیں ،جبکہ مجموعی مہنگائی 19.58 فیصد کی نئی سطح پر پہنچ گئی ہے،مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی تمام سرکاری کوششیں ناکام ہورہی ہیں، عالمی بلند قیمتوں کےساتھ لیرا کی قیمت میں کمی بھی اس کی وجہ ہے، عالمی بینک کے مطابق اگلے سال نائیجیریا کے 45 فیصد عوام یعنی ساڑھے 9 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے رہ رہے ہوں گے، عالمی سطح پر خوراک مہنگی ہونے سے ایک سال میں 5 فیصد عوام کا بڑا اضافہ ہونے جارہا ہے۔ برازیل کے مرکزی بینک نے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے 7 ماہ میں چوتھی بار شرح سود میں اضافہ کردیا ہے۔

خوش قسمت ملک

مہنگائی کی عالمی لہر کے دوران جاپان خوش قسمت ملک کے طور پر سامنے آیا ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں افراط زر بڑھنے کے بجائے معمولی 0.3 فیصد کم ہوگیا ہے، لیکن جاپان اس صورت حال سے پریشان ہے، کیوں کہ اس کی وجہ اس کی بوڑھی ہوتی ہوئی آبادی ہے، جس سے وہاں خرچ کرنے والے کم ہوتے جارہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.