فی گھنٹہ 12 یورو ملیں گے، کارکنوں کی موجیں ہی موجیں

0

برلن: یورپی ملک نے کارکنوں کی موجیں کرانے کی تیاری کرلی، کم ازکم تنخواہ 12 یورو فی گھنٹہ یعنی 96 یورو دیہاڑی ملا کرے گی، حکومت نے فیصلہ کرلیا، جلد نفاذ کردیا جائے گا۔ اس دوران یورپی یونین کے تمام رکن ممالک میں کم ازکم تنخواہ بڑھانے کا قانون نافذکرنے کی تحریک بھی چل رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے سب سے بڑے ملک جرمنی میں سوشلسٹ رہنما اولف شولز چانسلر بننے جارہے ہیں، اور ان کے ساتھ شامل گرین پارٹی اور ایف ڈی پی پارٹی بھی تارکین اور ورکرز کے حقوق کی حامی سمجھی جاتی ہیں، ان تینوں جماعتوں نے جہاں تارکین وطن کو شہریت سمیت مختلف حقوق دلانے کے لئے قانون بنانے کا عزم کیا ہے، وہیں یہ جرمنی میں ورکرز کی کم ازکم تنخواہ میں بھی بڑا اضافہ کرنے جارہی ہیں، تینوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت جرمنی میں کم ازکم تنخواہ تقریباً ڈھائی یورو فی گھنٹہ بڑھادی جائے گی، اور یہ 9 یورو 60 سینٹ سے بڑھا کر 12 یورو فی گھنٹہ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:ورکرز کی قلت، برطانیہ میں اتنی تنخواہ آفر کی جانے لگی کہ یقین نہ آئے

اس اقدام سے جرمنی کے ان 2 ملین سے زائد ورکرز کی تنخواہ میں بڑا اضافہ ہوجائے گا، جو اس وقت کم ازکم تنخواہ لے رہے ہیں، اگر چہ معاہدہ میں تنخواہ میں اس اضافے کے وقت کا ذکر موجود نہیں، تاہم جولائی 2022 میں کم ازکم تنخواہ 10 یورو 45 سینٹ مقرر کرنے کا پہلے ہی اعلان کیا جاچکا ہے، اور اسی وقت یہ اضافہ 12 یورو تک لے جایا جاسکتا ہے۔

دوسری طرف جرمنی کے مرکزی بینک نے تنخواہ میں یکدم اتنے بڑے اضافے کے فیصلے پرتنقید کی ہے، اور بینک کا کہنا ہے کہ اس کے اثرات زیادہ تنخواہ لینے والے افراد پر بھی پڑیں گے، جرمنی میں پہلے ہی دوسرے یورپی ملکوں کے مقابلے میں کم ازکم تنخواہ سب سے زیادہ ہے۔

یورپی یونین کے تمام رکن ممالک میں کم ازکم تنخواہ بڑھوانے کے لئے بھی یورپی پارلیمنٹ میں کئی ارکان متحرک ہیں، اور اس کا مسودہ بھی سامنےآچکا ہے، ہالینڈ سے تعلق رکھنے والی یورپی رکن پارلیمان Anges jongerius کا کہنا ہے کہ ہم یورپی ممالک میں کم ازکم تنخواہ بڑھوانے کے لئے کوشاں ہیں۔

دوسری جانب جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (SPD) نے گرینز اور فری ڈیموکریٹس کے ساتھ نئے اتحادی معاہدے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اب باقی دونوں جماعتوں کی اپنی اپنی منظوریاں ہونگی، تینوں جماعتوں کی جانب سے منظوری کے بعد نئی حکومت تشکیل دی جائے گی۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.