یورپی ملک کے 2 کیمپوں میں پولیس اور تارکین میں تصادم

0

برسلز: یورپی ملک میں تارکین وطن کے کیمپوں میں ہنگامہ ہوا ہے، تصادم کے بعد تارکین کو منتشر اور قابو کرنے کے لئے پولیس کو اضافی نفری طلب کرنی پڑگئی، پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے، جبکہ تارکین کو کیمپوں تک محدود رکھنا بھی چیلنج بن گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک میں آبادی کے لحاظ سے تارکین وطن کی سب سے زیادہ شرح سائپرس یعنی قبرص میں ہے، جس کی آبادی 12 لاکھ کے قریب ہے، لیکن جہاں صرف گزشتہ سال کے پہلے 10 ماہ میں گیارہ ہزار کے قریب غیرقانونی تارکین پہنچے ہیں، جبکہ 33 ہزار سے زائد تارکین پہلے سے موجود تھے، اس طرح یہ تارکین سائپرس کی آبادی کے 4 فیصد سے بھی بڑھ گئے ہیں، جس سے سائپرس کو مشکلات کا سامنا ہے، اور وہ یورپی یونین سے مدد بھی مانگ چکا ہے، اب سائپرس میں ایک روز ہی دو تارکین کیمپوں میں ہنگامہ ہوا ہے، جس میں تارکین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا،جرمن خبر ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق 4 جنوری کو مغربی قصبے Paphos میں پولیس نے200 کے قریب تارکین کو منتشر کرنے کیلئے وارننگ شاٹس کا استعمال کیا، جبکہ تارکین پتھراؤ کرتے رہے۔

یہاں تصادم کی وجہ تارکین کی قریبی علاقے Chloraka میں مداخلت تھی، جس سے وہاں کے مکین پریشان تھے، پولیس کے روکنے پر تارکین سے تصادم ہوا، دوسری طرف اسی روز دارالحکومت نکوسیا کے قریب بھی ایک کیمپ میں تارکین اور پولیس میں تصادم ہوا، جس کے بعد پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے، ان تصادم کی بڑی وجہ پولیس کی جانب سے حال ہی میں منظور کرائے گئے قانون پر عمل درآمد کرانے کی کوشش ہے، جس کے تحت کیمپوں میں رہنے والے تارکین کو مخصوص حدود میں رہنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.