دنیا میں مہنگائی کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ترکی، برطانیہ میں مزید اضافے کی تیاری

0

نیو یارک: اقوام متحدہ کے خوراک سے متعلق ادارہ ایف اے او نے کہا ہے کہ دنیا میں خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ ایک برس کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور مہنگائی کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، دوسری طرف ترک حکومت نے 2022 کے لئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ کردیا ہے۔

جس سے پہلے ہی ریکارڈ 30 فیصد تک افراط زر کا شکار ترک عوام کے لئے معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ برطانیہ میں بھی خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، تفصیلات کے مطابق خوراک سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ نے 2021 میں خوراک کی قیمتوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں اوسط اضافے کی شرح 28 فیصد رہی، جو 2011 کے بعد سے اب تک دیکھا جانے والا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ گزشتہ سال خوراک کی قیمتیں دنیا بھر میں 10 برس کی بلند ترین سطح پر رہیں، البتہ آخری مہینہ دسمبر میں کچھ ریلیف دیکھا گیا، جس میں ڈیری مصنوعات کو چھوڑ کر دیگر تمام اشیا کی قیمتوں میں کچھ کمی آئی ۔ ایف اے او نے خبردار کیا ہے کہ درآمدات پر انحصار کرنے والے ممالک میں خوراک کی زیادہ قیمتیں غریب آبادی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہائے رے مہنگائی، بڑے یورپی ملک میں عوام کی خیراتی اداروں پر لائنیں

دوسری طرف مہنگائی اور لیرا گرنے کے باعث مشکلات کا شکار ترک عوام کے لئے بھی مزید بری خبر ہے، حکومت نے بھی 2022 کیلئے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں 100 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔

ترکی میں توانائی قیمتوں سے متعلق ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اسی طرح کمرشل صارفین کیلئے گیس 50 جبکہ گھریلو صارفین کیلئے 25 فیصد مہنگی کی گئی ہے۔ گھریلو صارفین کیلئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ 50 فیصد تک جبکہ کمرشل صارفین کیلئے 100 فیصد کیا گیا ہے۔ اس اضافے سے ترکی میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، جو پہلے ہی دنیا میں سب سے زیادہ سمجھی جارہی ہے۔

دسمبر میں ترکی میں مہنگائی کی شرح 36 فیصد تک پہنچ چکی ہے، اس دوران برطانیہ میں بھی خوراک کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، گزشتہ سال کے دوران گوشت سمیت اکثر کھانے پینے کی چیزیں 10 فیصد تک مہنگی ہوچکی ہیں، اور اب بڑے اسٹورز کا کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں وہ قیمتیں مزید بڑھانے کی تیاری کررہے ہیں، ایک سال میں مہنگائی کی شرح ساڑھے3 فیصد تک بڑھی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.