جسے اللہ رکھے، عمارت میں لٹکتا بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

0

شارجہ: جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے، متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں ایک معصوم بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا، اور پھر اسے بچالیا گیا، جس پر وہاں موجود لوگ بھی حیران رہ گئے، پولیس نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ بچوں پر ہردم نظر رکھیں، اور کھڑکیوں کو کھلا رکھنے کے حوالے سے محتاط رہیں۔

تفصیلات کے مطابق شارجہ میں مقیم ایک شامی خاندان کا بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا ہے، یہ خاندان ایک عمارت کی 13 ویں منزل پر رہائش پذیر تھا، اس بچے کا والد کام پر گیا ہوا تھا، جبکہ اس کی والدہ جب سو کر اٹھی، لیکن اس کا 5 سالہ بیٹا سویا ہوا تھا، وہ یہ سوچ کر کہ بچہ ابھی سویا ہوا ہے، گھر باہر سے بند کرکے ناشتے کا سامان لینے نیچے چلی گئی، لیکن اس دوران بچے کی آنکھ کھل گئی، جب اس نے گھر میں ماں کو نہ پایا، تو ماں کی تلاش میں کھڑی کی طرف چلاگیا، اور کھڑکی سے باہر بنی چھوٹی سے بالکونی پر اتر گیا، جہاں محض مشکل سے اس کے کھڑے ہونے کی ہی جگہ تھی، 13 ویں منزل پر اتنی اونچائی میں کھڑی سے بچہ باہر تو اتر گیا۔

لیکن اس کے لئے اب واپس چڑھنا تو ممکن نہیں تھا، اور خدشہ یہی تھا کہ وہ نیچے گرجائے گا، اس دوران عمارت کے نیچے مرمت کا کام کرانے والے نیپال سے تعلق رکھنے والے واچ مین رحمت اللہ کی نظر اس بچے پر پڑی تو وہ پریشان ہوگیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے وہاں دیگر ورکر اور لوگ بھی جمع ہوگئے۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پولیس کو کال کردی گئی، جبکہ ساتھ ہی لوگ بڑے کمبل لے آئے، اور نیچے پکڑ کر کھڑے ہوگئے، تاکہ خدانخواستہ بچہ کا ہاتھ چھوٹ جائے تو وہ زمین پر نہ گرے، اور کمبل کے ذریعہ اسے بچانے کی کوشش کی جائے، اس موقع پر عمارت کے ایک رہائشی کے دماغ نے کام کیا، اور اس نے بچے کے والد سے فون پر رابطہ کرکے دروازہ توڑ کر گھر کے اندر جانے کی اجازت طلب کی۔

بچے کے والد نے فوری اجازت دے دی، اور یوں وہ دروازہ توڑ کر گھر کے اندر گئے، اور کھڑکی سے بچے کو اوپر اٹھالیا، بچہ جب ریسکیو کیا گیا، تو لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا، اور اسے اللہ کا معجزہ قرار دیا، کہ اتنا چھوٹا بچہ اتنی دیر چھوٹی سی بالکونی پر کھڑکی کو پکڑ کر لٹکا رہا، بعدازاں پولیس بھی وہاں پہنچ گئی، لیکن بچہ پہلے ہی ریسکیو کرلیا گیا تھا، سول ڈیفنس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے کھڑی کا معائنہ کرلیا ہے، اور یہ سیفٹی معیارات کے مطابق ہے، اس لئے لاپرواہی کا کیس نہیں بنے گا، تاہم انہوں نے لوگوں کو تاکید کی ہے کہ وہ بچوں پر ہردم نظر رکھیں، اور کھڑکیوں کو کھلا رکھنے کے حوالے سے محتاط رہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.