یورپی ملک میں کھانا کھانے پر لوگ پکڑے گئے

0

پیرس: کرونا نے دنیا میں بہت کچھ بدل دیا ہے، اور وہ باتیں بھی ٹھہری ہیں، جن کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا، اب ممنوعہ چیز نہیں بلکہ کھانا کھانے پر بھی پولیس چھاپہ مار دیتی ہے، ایسا ہی کچھ ایک یورپی ملک میں ہوا ہے، جہاں کھانا کھانے اور کھلانے والوں کو دھرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں ان دنوں کرونا وبا کی تیسری لہر شدت سے جاری ہے، جس کی وجہ سے حکومت نے سخت لاک ڈاؤن لگا رکھا ہے، اور ہوٹل و ریستوران بھی بند ہیں، لیکن کچھ ریستورانز نے خفیہ طور پر اپنے امیر گاہکوں کو سروس کی فراہمی شروع کردی ہے، ایسے ہی ایک ریستوران پر پیرس پولیس نے چھاپہ مارا تو وہاں 110 لوگ کھانا کھانے اور شراب سمیت دیگر اشیاء انجوائے کرنے میں مصروف تھے، پولیس نے انہیں کرونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر پکڑ کر جرمانے کردئیے، پیرس پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر چھاپے کی تفصیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریستوران میں موجود مہمانوں پر جرمانے کئے گئے ہیں، جبکہ ریستوران کے مالک اور منیجر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرانس میں اس ہفتے ایسی متعدد رپورٹس سامنے آئی ہیں، جن میں امیر افراد کے لئے مختلف ریستورانز کی جانب سے کھانے کی خفیہ سروس دینے کی نشاندہی کی گئی ہے، ایک نجی چینل نے گزشتہ دنوں خفیہ کیمرے سے بنی ایک فوٹیج بھی نشر کی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ پیرس کے امیر علاقے میں واقع ریستوران میں مہمان اور ملازمین ماسک کے بغیر موجود ہیں، اور وہاں کھانا اور شراب چل رہی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا وہاں فی بندہ 220 یورو وصول  کئے گئے تھے، ٹی وی رپورٹ کے مطابق اس ریستوران کو چلانے والے بزنس مین Pierre-Jean-Chalencon اور کھانا بنانے والے شیف کرسٹوف لیوری کو پولیس نے پوچھ گچھ کے لئے حراست میں بھی لیا تھا، مذکورہ بزنس مین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے پیرس میں ایسے کئی کھانے کئے ہیں، جن میں  کچھ فرانسیسی وزرا کی شرکت کے الزامات بھی سامنے آئے، تاہم پراسیکیوٹر کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں کسی حکومتی شخصیت کے خلاف ان پارٹیوں میں شرکت کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں چھپ کر بال کٹوانے والے جرمانہ میں جیبیں کٹوا گئے

خیال رہے کہ فرانس میں اس وقت یومیہ کرونا کیسز کی تعداد 8 ہزار سے زائد ہے، جبکہ گزشتہ روز 385 جان سے گئے، فرانس میں اب تک کرونا کے 50 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 99 ہزار افراد وبا سے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.