روم: کورونا بحران سے یورپ میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک اٹلی اب معاشی بحران میں گھرتا نظر آتا ہے اور 10 لاکھ ملازمتیں خطرے میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اطالوی معیشت جنگ عظیم دوئم کے بعد پہلی بار اس قدر بدترین کساد بازاری کا سامانا کررہی ہے اور ملک میں کاروباری اعتماد نچلی حدوں کو چھورہا ہے۔
کورونا وائرس کے باعث لگائے گئے لاک ڈاٶن کی وجہ سے 42 فیصد خاندانوں کی آمدن میں کمی ہوئی ہے جبکہ 26 فیصد افراد نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
اطالوی عوام میں مستقبل کے حوالے سے ناامیدی بھی بڑھ رہی ہے،ایک سروے میں 53 فیصد اطالوی خاندان اپنا مستقبل مخدوش دیکھ رہے ہیں جبکہ 68 فیصد اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں مایوسی کا اظہار کرتے نظر آئے ہیں۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق حکومتی امداد میں تاخیر سے لوگوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے، یورپ کی تیسری بڑی معیشت بحالی کیلئے یورپی پیکج پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔
اٹلی کے چھوٹے کاروباری اداروں کی فیڈریشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے پوری کاروباری زنجیر ٹوٹ گئی ہے۔ ان کا کہا ہے کہ دکانیں، سیاحت اور ہوٹلنگ سمیت خدمات کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہے، اسی طرح کار انڈسٹری بھی بحران کاسامنا کررہی ہے۔
فیڈریشن کا کہنا ہے کہ چھوٹے کاروباری اداروں کیلئے اپنے اخراجات پورے کرنا اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی مشکلات کاسامنا ہے، اگر حکومت نے اعلان کردہ سبسڈی اور قرضے جلد ادا نہ کئے تو ہمارے کاروبار شائد کبھی بحال نہ ہوسکیں۔
کاروباری فیڈریشن کی سربراہ پارٹیزا ڈی لوئس نے کہا کہ اس عمل میں افسران کا عمل دخل کم کرکے طریقہ سہل بنانے کیلئے حکومت کو فوری اقدامات کرنے ہونگے ورنہ کاروبار بند کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔
دوسری جانب حکومت امداد اور قرضوں کی تقسیم میں تاخیر کا ذمہ دار بینکوں کو قرار دے کر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کررہی ہے، حکومتی گارنٹی پر بینکوں کو 20 ارب یورو کے قرضے دینے ہیں لیکن وہ اب تک صرف 4 لاکھ یورو کی تقسیم کرسکے ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس لے باعث دو ماہ کے سخت لاک ڈاٶن کی وجہ سے اٹلی کی معیشت 5 فیصد سے زیادہ سکڑی ہے اور 170 ارب یورو سے زیادہ کے نقصان کا تخمینہ ہے۔
موجودہ صورتحال پر اٹلی کی بڑی بزنس کنفیڈریشن کے سربراہ کارلو بینومی کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ ملازمتیں خطرے میں ہیں ، انہوں نے خصوصی طور پر گاڑیوں کی صنعت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ اس صنعت کو سبسڈی سے نہیں اٹھا سکتے، اس کیلئے ٹیکنالوجی میں جدت کی طرف جانا ناگزیر ہے۔
اطالوی حکومت کو امید ہے کہ یورپی یونین کےمنظور کردہ 750 ارب یورو کے کورونا امدادی پیکج کا بڑا حصہ اسے ملے گا،کیوں کہ اٹلی سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔