اٹلی کی آبادی کمی کا شکار

روم: آبادی میں کمی کے مسئلے سے دوچار اٹلی کے لئے 2020 بھاری سال ثابت ہوا ہے، اٹلی میں تین لاکھ کے قریب افراد ایک سال میں کم ہوگئے ہیں، دوسری جانب کرونا کے اثرات کی وجہ سے شرح پیدائش مزید گرگئی ہے، جبکہ اموات میں اضافہ ہوگیا ہے

تفصیلات کے مطابق آبادی میں کمی کے مسئلے سے دوچار اٹلی کے لئے 2020 بھاری سال ثابت ہوا ہے، اور اس دوران شرح پیدائش اطالوی تاریخ میں سب سے کم ترین سطح پر آگئی ہے، برطانوی اخبار گارجین نے اٹلی کے شماریاتی ادارہ کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سال بچوں کی پیدائش 4 لاکھ 8 ہزار کے قریب رہنے کا امکان ہے، جبکہ اموات 7 لاکھ سے تجاوز کرجائیں گی، 1861 میں اٹلی کے اتحاد کے بعد یہ سب سے کم شرح پیدائش ہوگی۔

شماریاتی ادارے ISTAT کے سربراہ Gian Carlo Blangiardo کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے غیریقینی میں اضافہ ہوا ہے، اور ایسے میں اطالوی جوڑوں میں بچوں کی خواہش پر منفی اثرات پڑے ہیں۔ دوسری طرف اموات کی شرح تشویش کی حد تک بڑھی ہے، اس سے پہلے اتنی اموات 1944 میں ہوئی تھیں، جب ہم دوسری جنگ عظیم لڑرہے تھے۔واضح رہے کہ اٹلی میں کرونا سے 67 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔

میلان یونیورسٹی کے سوشالوجسٹ گیورگیا سیرگیتی کا کہنا ہے کہ کرونا نے لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھایا ہے، لوگوں کی ملازمتیں ختم ہورہی ہیں، ان کے مسائل بڑھ رہے ہیں، بالخصوص خواتین زیادہ متاثر ہورہی ہیں، تو وہ سوچتی ہیں کہ ہم بچوں کی پیدائش کی طرف کیوں جائیں، آپ اسے خواتین کا خاموش احتجاج بھی کہہ سکتے ہیں۔

Comments are closed.