امریکا:سیاہ فام شخص کی ہلاکت کیخلاف پرتشدد مظاہرے،16 ریاستوں میں کرفیو نافذ

0

امریکی ریاست منی سوٹامیں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف پرتشدد مظاہرے شدت اختیار کرگئے ہیں، جس کے باعث ملک کی 16 ریاستوں کے25 شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مِنی سوٹا کے شہر مینی پولِس میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف ملک گیر احتجاج آج بھی جاری ہے،مشتعل مظاہرین  کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ بھی کیا جا رہا ہے۔

واشنگٹن، نیویارک، لاس اینجلس، ہوسٹن، اٹلانٹا اور لاس ویگاس  سمیت کئی شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں اورہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل کر احتجاج کررہے ہیں،اس دوران پولیس موبائل سمیت کئی گاڑیوں اور دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا، مشتعل افراد نے بہت سی دکانوں کے شیشے توڑ کر لوٹ مار کی ہے۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھٹپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں فائتر کی گئی جس کے نتیجے میں صحافیوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے، جبکہ 1400 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

معروف نیوز ویب سائٹ رائٹرز سے منسلک صحافی جولیو سیزر نے ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی کوریج کے دوران پولیس کی جانب سے فائر کی گئی ربڑ کی گولیاں میرے بازو اور گردن کے پیچھے لگی ہے۔

شدید ہنگاموں کے باعث منی سوٹا،کیلی فورنیا،فلوریڈا،واشنگٹن،نیو یارک  سمیت 16 ریاستوں کے 25 شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہےجبکہ مختلف ریاستوں میں حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے نیشنل گارڈز تعینات کیےگئے ہیں تاہم عوام نے کرفیو توڑ کر مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل مظاہرین نے امریکی ایوان صدر وائٹ ہاؤس میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی جو پولیس کی بھاری نفری نے ناکام بنادی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  جارج فلوئیڈ کی موت کو برا سانحہ قرار دیتے ہوئے مظاہرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کی تو انہیں خونخوار کتوں اور جدید ہتھیاروں سے لیس اہلکاروں کا سامنا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ سفید فام پولیس اہلکار اپنا گھٹنا سیاہ فام جارج فلائیڈ کی گردن پر رکھ کر دبا رہا ہے،جس کے بعد اس کی موت واقع ہوگئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.