وزیراعظم  کے ڈنڈا اٹھانے پر تیل کمپنیاں سہارے تلاش کرنے لگیں

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے  مصنوعی تیل بحران پیدا کرنے والی 9 کمپنیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا حکم دے دیا ہے، جس کے تحت ان کمپنیوں کے لائسنس معطل و منسوخ کئے جائیں گے اور تیل کی مصنوعی قلت کے ذمہ دار ان کمپنیوں کے عہدیداروں کو گرفتار کیا جائے گا۔

وزیراعظم کی جانب سے تیل کمپنیوں کے خلاف کارروائی کےحکم کے بعد ان کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداروں نے پہلے عدالتوں سے ضمانتیں حاصل کرنا اور حکومت کیخلاف اسٹے لینے کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں۔

وزیراعظم کو تحقیقاتی کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق 9 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے جان بوجھ کر بحران پیدا کیا، ڈی جی آئل ‏ڈٓاکٹر شفیع آفریدی اور پٹرولیم ڈویژن افسران اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ‏رہے۔

ان کمپنیوں میں شیل پاکستان، ٹوٹل پاوکو پاکستان لمیٹڈ، اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ، اٹک آئل پاکستان لمیٹڈ، بائیکو، گو، حیسکول، پوما اور باقری اینرجی شامل ہیں

اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ تیل بحران پیدا کرنے والے عناصر کو چھوڑا نہیں جائےگا، بحران میں ‏ملوث کمپنیوں کے لائسنس معطل اور منسوخ کیے جائیں، تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ‏‏21 دن کا ذخیرہ یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔

دوسری جانب حیسکول تیل کمپنی کے چیف ایگزیکٹو عقیل احمد نے کراچی کی ایک عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی ہے، جبکہ کچھ کمپنیوں نے  حکومتی کارروائی سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

درخواست میں آئل کمپنی کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کے فیصلہ آنے تک حکومت کو کارروائی سے روکا جائے

تیل کمپنی کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنی عدالت میں کی، اور متعلقہ اداروں کو 25 جون کیلئے نوٹس جاری کردئیے۔

جہاں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے گزشتہ ہفتے حکومت کو چینی اسکینڈل میں کارروائی سے روکا تھا وہی تیل کمپنیوں کو بھی امید ہے کہ انہیں عدالتوں سے ریلیف مل جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.