سابق مشیر ٹرمپ کی لنکا ڈھانے کو تیار، اگلی باری خطرے میں پڑگئی

0

واشنگٹن:امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ  الیکشن سے 4 ماہ قبل نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں اور اس بار بھی  انہیں  مصیبت میں دھکیلنے والا کوئی اور نہیں بلکہ ان  کا ایک سابق مشیر ہی ہے، اور یہ ہیں جان بولٹن  جو اپریل 2018 سے  اس سال ستمبر تک ان کے قومی سلامتی مشیر رہے تھے۔

جان بولٹن نے ایسی کتاب لکھ دی ہے جو نہ صرف ٹرمپ کی دوسری مدت کی صدارت  کا خواب خراب کرسکتی ہے، بلکہ ان کیخلاف  مواخذے کی نئی کارروائی کی بنیاد بھی بن سکتی ہے۔

ٹرمپ پر پچھلا الیکشن جیتنے کیلئے روس سے مدد حاصل کرنے کا الزام بھی ان کے ایک مشیر مائیکل فیلن کی وجہ سے لگا تھا، اور اب جان بولٹن نے نومبر میں ہونے والا الیکشن جیتنے کیلئے ان پر چین سے مدد لینے کا الزام لگا دیا ہے۔

دوسری جانب ٹرمپ ایک طرف عدالت کے ذریعہ  کتاب کی اشاعت روکنے کیلئے کوشش کررہے ہیں تو دوسری جانب انہوں نے بولٹن پر خفیہ معلومات کا قانون توڑنے کا الزام لگایا ہے اور ان کی کتاب کو جھوٹ اور من گھڑت کہانیوں کا پلندا قرار دیا ہے۔

اپنی ٹویٹ میں امریکی صدر نے کہا کہ جان بولٹن احمق اور غصہ سے بھرا ہوا شخص ہے، جس پر صرف جنگی جنون سوار رہتا ہے، اس لئے میں نے اسے فارغ کردیا تھا۔

کتاب میں کیا لکھا گیا ہے؟

جان بولٹن نے اپنی نئی کتاب’’دی روم ویئر اِٹ ہیپنڈ‘‘ (وہ کمرہ جہاں سب ہوا)  میں دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے چینی صدر شی جن پنگ سے مدد مانگی تھی۔

 اس کتاب کو اشاعت سے پہلے پڑھنے والے کچھ صحافیوں کا کہنا ہے کہ جان بولٹن  نے لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ چاہتے تھے کہ چین امریکہ سے زرعی پیداوار خریدے۔

جان بولٹن کے مطابق صدر ٹرمپ  چینی ہم منصب سے بات  چیت میں حیرت انگیز طور پر امریکہ کے 2020 کے صدارتی انتخابات کو لے آئے، اور انھوں نے چین کی مالی مستحکم پوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ آئندہ انتخاب جیتیں۔

صدر ٹرمپ نے انتخابات میں کسانوں کی اہمیت کا ذکر کیا اور سویا بین اور گندم کی چین کی طرف سے خریداری کا انتخابات کے نتائج پر براہِ راست اثر کا ذکر کیا۔

صدر شی نے زرعی مصنوعات کو تجارتی مذاکرات میں اہم ترجیح بنانے کی حامی بھری تو صدر ٹرمپ نے انھیں چینی تاریخ کا بہترین لیڈر کہا۔

بولٹن نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ وائٹ ہاؤس چلانے کی صلاحیت سے عاری ہیں ۔

ٹرمپ انتظامیہ نے کتاب کی اشاعت رکوانے کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے،تاہم کتاب کے پبلشر سائمن اینڈ شوسٹر نے  حکومتی اقدام کو بے سود  اور سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کتاب کی سینکڑوں کاپیاں دنیا بھر میں پہلے ہی بھیج دی گئی ہیں اور اب عدالتی حکم کچھ نہیں حاصل کر سکے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.