گرمی نے گوروں کو کرونا بھلادیا، ہزاروں جمع ہونے سے برطانوی حکومت پریشان

0

لندن  شدید گرمی نے  گوروں کو کرونا بھلادیا ہے اور وہ ہزاروں کی تعداد میں پکنک منانے ساحلوں پر پہنچ  گئے ہیں، برطانیہ میں جمعرات کو  رواں سال کا اب تک کا گرم ترین دن تھا اور درجہ حرارت 33 سینٹی گریڈ  تک پہنچ گیا۔

کئی دنوں سے جاری گرمی کی شدید لہر کے ستائے ہوئے برطانوی شہریوں نے ساحلوں پر ڈیرے ڈال لیے ہیں ، جہاں کسی کو کرونا کا خیال ہے، اور نہ ان ایس او پیز کا جو حکومت نے لاک ڈاؤن نرم کرتے وقت بنائی تھیں، اگرچہ ہفتہ کو برطانیہ کے اکثر علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا ہے، جو دو روز تک جاری رہے گا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہر فی الحال جاری رہنے کا امکان ہے، جس کا مطلب ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں ساحلوں کا رخ کرتے رہیں گے۔

برطانوی وزیراعظم

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ساحل پر عوام کی بڑی تعداد جمع ہونے پر کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا غلط فائدہ مت اٹھائیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ کورونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا۔

برطانوی حکام کا انتباہ

ساحلوں پر جمع عوام کے ہجوم اور ان کی ایس او پیز سے لاپرواہی پر وزیرصحت میٹ ہینکوک نے خبردار کیا ہے کہ   حکومت مذکورہ ساحلوں کو بند کرسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بالخصوص جنوبی انگلینڈ میں واقع ساحلوں پر آنے والوں نے ماسک اور کم از کم دو میٹر کے سماجی فاصلے کی پابندیوں پر عمل نہ کیا ،تو حکومت کے پاس ساحلوں کو بند کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہے گا۔

وزیرصحت نے کہا کہ عوام کا اس خطر ناک طریقے سے ساحلوں پر جمع ہونا 4 جولائی سے ریستوران، دکانیں اور ہوٹلوں سمیت بہت سے عوامی مقامات کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کو خطرہ میں ڈال دیا ہے ۔

واضح رہے کہ برطانیہ کے علاقہ برن ماؤتھ کے ساحل پر اندازے کے مطابق پانچ لاکھ لوگ جمع ہوئے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.