چوہدری برادران کا بائیکاٹ، بجٹ منظوری میں پھر بھی مشکل نہیں ہوگی

0

اسلام آباد:بجٹ منظوری پر مشاورت کیلئے بلائے گئے وزیراعظم کے اجلاس سے گجرات کے چوہدری برادران ذاتی مصروفیات کا جواز پیش  کر کے غیر حاضر ہوگئے، جبکہ بی این پی مینگل پہلے ہی حکومتی اتحاد سے الگ ہوچکی ہے، تاہم حکومت کے باقی اتحادیوں ایم کیو ایم، بی اے پی  اور جی ڈی  اے نے وزیراعظم کے عشائیے میں شرکت کی اور انہیں بجٹ منظوری میں تعاون کا یقین دلایا۔

دوسری جانب تیل قیمتوں کا معاملہ بھی اس موقع پر چھایا رہا، پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان نے عمران خان کو اس حوالے  سے عوام میں پائے جانے والی تشویش سے آگاہ کیا، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت بھی بھارت سمیت خطے کے ممالک سے تیل قیمتیں پاکستان میں کم ہیں، عالمی منڈی میں اضافے پر قیمتیں بڑھانی پڑیں۔

یہ بھی پڑھیں:جہلم، شیخوپورہ اور سرگودھا کے کون سے پیٹرول پمپ چوری میں پکڑے گئے؟

چوہدری برادران کی غیر حاضری

مسلم لیگ (ق) کے  وزیراعظم عمران خان سے تعلقات  مسلسل کشیدہ چل رہے ہیں۔ اسپیکر  پنجاب اسمبلی  چوہدری پرویز الہیٰ پنجاب کی وزارت اعلیٰ  کے خواب دل میں سجائے ہوئے ہیں، اور وہ ن لیگ کو ساتھ ملا کر پنجاب میں تبدیلی کیلئے کوششیں بھی کرچکے ہیں، لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں مل سکی ۔

پرویز الہیٰ کی ان سرگرمیوں کی وجہ سے عمران خان چوہدری برادران سے ناراض ہیں اور وہ کافی عرصہ سے ان سے ملاقات بھی نہیں کررہے  تھے، اسی ناراضگی کی وجہ سے چوہدری برادران نے وزیراعظم کے عشائیے کا غیر اعلانیہ بائیکاٹ کیا اور اس کیلئے ذاتی مصروفیات  کا جواز پیش کیا تاہم  چوہدری برادران نے حکومت کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ بجٹ منظوری میں ان کے ساتھ ہیں۔

بجٹ منظوری میں رکاوٹ نہیں

 بی این پی مینگل کے حکومتی اتحاد سے نکلنے کے باوجود حکومت کو بجٹ کی منظوری میں کسی رکاوٹ کا خدشہ نہیں، کیوں کہ حکومت کے نمبرز پورے ہیں، اور کرونا  کی وجہ سے ویسے بھی  قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کا کوٹہ مقرر ہے، اور اس کوٹے  کے تحت ہی ارکان اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں، حکومتی کوٹہ ارکان کی تعداد کے حساب سے زیادہ ہے، اس لئے پیر کو بجٹ منظوری میں کسی  قسم کی پریشانی کا امکان نہیں ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.