لیبیا کے عوام کو قذافی کی یاد ستانے لگی، بیٹے کو سیاست میں لانے کی کوششیں

0

طرابلس: جمہوریت کے نام پر کرنل قذافی  کیخلاف بغاوت کرنے والے لیبیا کے عوام کو محسوس ہوتا ہے،اب ان  کی قدریاد آنے لگی ہے،کرنل معمر قذافی کو فروری 2011ء کو  بڑے پیمانے پر عوامی مظاہروں کے بعدمغربی طاقتوں  نے  مل کر اقتدار سے بے دخل کردیا تھا ۔

کرنل قذافی کی اقتدار سے معزولی اور بعد میں  موت کے گھاٹ اتارنے  جانے کے بعد سے لیبیا انتشار اور  جنگ کا شکار ہے،اور  ایک خوشحال ملک سے بد حال ملک میں تبدیل ہوچکا ہے، اس وقت لیبیا 3 حصوں میں تقسیم ہے، ایک حصے پر باغی جنرل حقتر اپنی پشت پناہ طاقتوں  روس،فرانس ،مصر اور یواے ای کی مدد سے قابض ہے۔

دارالحکومت طرابلس سمیت   کچھ حصہ عالمی تسلیم شدہ  وزیراعظم فیاض السراج کی حکومت کے پاس ہے جبکہ کچھ  علاقے  پر قبائل اور دوسرے مسلح گروپ  قابض ہیں۔

 شائید یہی وجہ ہے کہ کرنل معمر قذافی کے بڑے صاحب زادے سیف الاسلام قذافی طویل روپوشی کے بعد ایک بار پھر منظر عام پر آئے ہیں تو ان کے حامیوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

 لیبیا میں کرنل قذافی کے حامی طبقے اور قبائل نے سیف الاسلام کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے،اور امید کی جارہی ہے کہ سیف الاسلام قذافی سیاست میں متحرک  کردار ادا کریں گے ۔

اس سے قبل جون 2017 میں زنتان میں جیل سے رہائی کے بعد سے سیف الاسلام منظر عام سے غائب رہے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.