اٹلی پہنچنے کی کوشش میں 6 تارکین وطن ہلاک، دیگر کو بچالیا گیا

0

طرابلس: اٹلی آنے کی کوشش  میں سمندر  میں پھنس جانے والے 93 تارکین وطن کو بچالیا گیا ہے، اور انہیں واپس لیبیا پہنچادیا گیا ہے جبکہ مدد پہنچنے تک 6 تارکین زندگی کی بازی ہار گئے۔

جن  تار کین وطن کو بچایا گیا ہے،اس  میں  وہ خاتون بھی شامل ہے،جس نے  لیبیا سے یورپ کی طرف  سفر کے دوران کشتی میں ہی بچی کو جنم دیا ہے۔

اقوام متحد ہ کے مہاجرین سےمتعلق ادارے آئی او ایم کے حکام کا کہنا  ہے کہ  بچائے گئے 93 تارکین وطن کو   لیبیا کے ساحلی شہر  خمس  پہنچایا گیا  ہے، بچنے والوں نے بتایا ہے کہ  سفر کے دوران   پہلے ہی ان کے 6 شریک سفر  جان کی بازی ہار گئے تھے اور انہیں سمندر کی موجوں کی نذر کردیا گیا تھا ، بچائے گئے تارکین وطن میں سے اکثریت افریقی   ہیں ،اور انہیں  لیبیا  کے حراستی  مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان مہاجرین کو ان کیمپوں میں رکھنے سے ان کے حقوق پامال  ہورہے ہیں،ان حراستی مراکز میں  غیر انسانی  اور غیر صحت مند  ماحول ہے ،اور یہاں خوراک اور صاف پانی کی بھی قلت  پائی  جاتی ہے،جبکہ لیبیا کے کیمپوں میں  تشدد اور زیادتی  کی شکایات بھی عام ہیں۔

کیمپ میں منتقل کئے گئے زیمبیا  کے  17 سالہ   نوجوان  الکاول کا کہنا تھا کہ  یہاں  کبھی خوراک ملتی ہے اور کبھی  پورا دن بھوکا رہنا پڑتا ہے ، اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں ،تو آپ کے پاس فرار یا موت  کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں بچتا، اور اگر آپ بھاگتے ہوئے  گارڈ ز کی نظروں میں آگئے تو  پھر  آپ پر یہ  بلا رحم کھائے گولی چلا دیتے ہیں۔

آئی او ایم کا کہنا ہے کہ  گزشتہ برس ایک لاکھ  تارکین وطن  نے بحیرہ روم  پار کرکے یورپ پہنچنے کی کوشش کی تھی اور اس دوران 1200 ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.