آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے، نوازشریف اشتہاری

0

اسلام آباد: اپنی حکومتوں کے دوران ملنے والے سرکاری تحائف خزانے میں جمع کرانے کے بجائے خود ہضم کر جانے کے کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک  چیئرمین آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے ہیں جبکہ نوازشریف کو عدالت نے اشتہاری قرار دینے کیلئے کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت پہلے ہی اس کیس میں نوازشریف کے وارنٹ جاری کرچکی ہے، اس کیس میں زرداری اور نوازشریف کے ساتھ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی ملزم نامزد ہیں۔ 

احتساب عدالت میں منگل کو سماعت شروع ہوئی تو زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کی عمر زیادہ ہے اور پیشی کی صورت میں کرونا سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ تاہم احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے انہیں کہا کہ زرداری کیخلاف فوجداری مقدمہ ہے اور ملزم کی عدالت میں حاضری ضروری ہے۔

عدالت نے حاضری سے استثنی کی در خواست مستر کردی اور زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔فاروق نائیک نے اس موقع پر وارنٹ نکلنے سے بچنے کیلئے یہ بھی کہا کہ ان کے موکل بعد کی سماعتوں میں پیش ہوجائیں گے، تاہم نیب کے وکیل نے کہا کہ عدالت کو ملزم کے معاملے میں زیادہ نرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو حاضری سے استثنی دیا تھا اور آج ان کی طرف سے کوئی وکیل بھی پیش نہیں ہوا، گیلانی کا استثنی بھی عدالت ختم کرے، اس پر فاروق نائیک نے دعوی کیا کہ گیلانی کو کرونا ہوگیا ہے اور وہ قرنطینہ میں ہیں، عدالت نے زرداری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت ڈیڑھ ماہ سے بھی زائد عرصہ 17 اگست تک ملتوی کردی۔

توشہ خانہ ریفرنس میں یوسف رضا گیلانی پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کی حیثیت سے بد دیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زرداری اور نوازشریف کو قیمتی گاڑیاں صرف پندرہ فیصد قیمت پر دے دیں۔ 

اسی طرح زرداری نے صدر کی حیثیت سے یو اے ای اور لیبیا سے 2007 اور 2008 میں ملنے والی قیمتی گاڑیاں حکومت کے پاس جمع کرانے کےبجائے خود رکھ لیں, اور سرکاری ریکارڈ میں اندراج تک نہ کرایا۔ 

نوازشریف نے 2008 میں کوئی سرکاری عہدہ نہ ہونے کے باوجود وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے سرکاری گاڑی تحفہ میں لی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.