شہباز شریف کو کرونا ہونے پر نیب کو شک، ہائیکورٹ نے ٹیسٹ کا حکم دیدیا

0

لاہور: کرونا کے مریض 14 روز میں ٹھیک  ہوجاتے ہیں، لیکن ن لیگ کے صدر شہبازشریف محسوس ہوتا ہے، کرونا کو بھی لمبا عرصہ چلانے کے موڈ میں ہیں، اس لئے نیب نے ان کے وبا سے متاثر ہونے پر ایک بار پھر بالواسطہ شکوک کا اظہار کیا ہے، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے بھی شہباز شریف کے ٹیسٹ نہ کرانے پر سوال اٹھایا اور کرونا کا ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا ہے ۔

جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی تو  ملزم شہباز شریف کے وکیل سے موقف اختیار کیا کہ کرونا کی وجہ سے ان کے موکل آئسولیشن میں ہیں،14دن گزرنے کے باوجود شہباز شریف میں کرونا  کی علامات برقرار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وہ کینسر کے مریض ہیں ان کی ریکوری آہستہ ہوتی ہے،تاہم نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری نےاعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو 25 جون کو کرونا کا ٹیسٹ کروانا تھا لیکن نہیں کرایا گیا، شہباز شریف نے تو اب تک ضمانتی مچلکوں پر بھی دستخط نہیں کیے، عدالت ان کی عدم موجودگی میں کیس سن کر فیصلہ کر دے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے بعد 7 دن تھے، ان 7 دنوں میں مچلکوں پر دستخط کیوں نہیں کرائے گئے، جب شہباز شریف نے ٹیسٹ ہی نہیں کرایا تو کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ ابھی بھی کرونا کے مریض ہیں۔

ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 7 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے حکم دیا کہ شہباز شریف 2 جولائی کو انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ سے کورونا ٹیسٹ کرائیں اور انسٹیٹوٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ سائنسز کے ڈائریکٹر شہباز شریف کی کورونا کی رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.