انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کی اجازت، دوسرے صوبوں کیلئے پابندی، سندھ سرکار کے فیصلے سے لسانی کارڈ کی بو

0

کراچی:سندھ میں پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت  پر لسانی کارڈ کے استعمال کا الزام تواتر کے ساتھ لگ رہا ہے، اور لاک ڈاک  ڈاؤن کے دوران کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کی بازگشت تو ملک کی اعلیٰ ترین عدالت تک سنائی دی، اب سندھ حکومت نے ایک بار پھر ایسا حکم نامہ جاری کیا ہے، جسے امتیازی قرار دیا جارہا ہے، جی ہاں سندھ حکومت نے انٹرسٹی یعنی صوبے کے ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے درمیان ٹرانسپورٹ چلانے کی بالاخر اجازت دے دی ہے، لیکن دوسرے صوبوں کو جانے والی ٹرانسپورٹ پر پابندی  برقرار رکھی ہے۔

جس سے سندھ بالخصوص کراچی میں مقیم پنجاب، کے پی، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 50 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوں گے، اور انہیں  بدستور مہنگے داموں نجی گاڑیاں کرائے پر حاصل کرکے اپنے آبائی علاقوں میں سفر کرنا پڑے گا۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ نے ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے لیے ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے تحت بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ اضلاع کے درمیان چلائی جاسکے گی، جبکہ صوبوں کے درمیان ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے کہا کہ مسافر گاڑیوں میں مسافروں کو تین فٹ کا فاصلہ رکھنا لازمی ہوگا، کوچ وین اور بسوں میں ماسک، سینی ٹائیزر کا استعمال بھی لازمی ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.