مودی کا دورہ لداخ اسٹیج ڈرامہ نکلا، فوج نے بھی جعلی اسپتال دکھادیا

0

لداخ: بھارتی وزیراعظم مودی اور فوج کا لداخ میں مشترکہ ڈرامہ فلاپ ہوگیا، فوج اور قوم کے حوصلے بڑھانے کیلئے فلمی انداز میں اسٹوڈیو تیار کرکے مودی کو دورہ کرایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چین کے ہاتھوں شکست کے 3 ہفتوں بعد جمعہ کو بھارتی وزیراعظم مودی نے فوجی قیادت کے ساتھ لداخ کا دورہ کیا، جس کیلئے میڈیا پر پورا اسٹیج تیار کیا گیا تھا، اور 24 گھنٹے تک  بیشتر انڈین چینلز نے ایسی نشریات چلائیں کہ جیسے مودی اگلے مورچوں پر فوجیوں سےملنے جارہے ہیں۔

اس پوری میڈیا مہم کا مقصد بھارتی فوج کا گرا ہوا مورال بہتر بنانا اور عوام کو حوصلہ دینا تھا، اس کے ساتھ مودی کی گرتی ہوئی مقبولیت کو سہارا دینا بھی مقصود تھا، تاہم  بھارتی فوج کے ساتھ مل کر مودی نے جو ڈرامہ کیا، وہ ان کے گلے پڑگیا۔

اصل میں مودی لداخ  میں چینی سرحد کے قریب جانے کے بجائے اس سے 250 کلومیٹر دور نیمو کے سیاحتی علاقے میں پہنچے، جہاں بھارتی فوج نے ان  کے ڈرامے میں رنگ بھرنے کا مکمل انتظام کر رکھا تھا،وہاں ایک جعلی اسپتال  اور  جعلی زخمی فوجی  بھی  موجود تھے، جن کی عیادت کرتے ہوئے  مودی کو چینلز پر دکھایا گیا، تاہم  لگتا ہے کہ اس ڈرامہ کیلئے بھارتی فوج اور مودی کے مشیروں نے  بالی ووڈ کے پروڈیوسر کی خدمات حاصل نہیں کی تھیں ،اس لئے وہ کئی غلطیاں کرگئے۔

اس لئے جیسے ہی دورہ  مکمل ہوا ،اور ابھی بھارتی فوج اور مودی حکومت  واہ واہ سمیٹنے کی تیاری کررہے تھے، کانگریس اور یر جانبدار بھارتی مبصرین نے دورہ پر سوال اٹھانے شروع کردئیے۔

کانگریس نے دورہ لداخ کو فوٹوسیشن قراردیتے ہوئے کہا کہ مودی نے جس جگہ کا دورہ کیا وہ کسی بھی زاویے سے اسپتال نہیں لگ رہاتھا، لداخ میں نہ کسی زخمی فوجی کو دکھایا گیا، نہ کسی کو زخم کا نام ونشان تھا، انہوں نے کہا کہ مودی کے دورے میں ڈاکٹرز کی جگہ فوٹرگرافرز تھے۔

انہوں نے کہا کہ جن فوجیوں کی عیادت دکھائی گئ  ہے، ان میں سے کوئی فوجی زخمی نظر نہیں آرہا، اور نہ ہی کسی کے پٹی بندھی ہوئی ہے، اسی طرح جس ہال میں فوجیوں کو بستروں پر دکھایا گیا ہے، اس ہال میں  کوئی طبی آلہ، ڈاکٹر یا ایسا کوئی نشان موجود نہیں، جس سے وہ اسپتال لگ رہا ہو، اس لئے بظاہر یہ سارا ڈرامہ  کیا گیا ہے ۔

اشوک سوائن جیسے دانشور نے تو طنز کرتے ہوئے یہ سوال بھی اٹھادیا کہ کیا چین نے اتنا بری طرح مارا ہے کہ ہمارے فوجی تین ہفتوں کے بعد بھی ٹھیک نہیں ہوپارہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرحد سے 250 کلومیٹر مودی کے دورے کو سرحدی دورہ قرار دے کر ہم چین کو یہ دعوت تو نہیں دے رہےکہ ہماری سرحد تو  نیمو سے شروع ہوتی ہے ،لہذا اسے مزید پیش قدمی  کرنی ہوگی ، انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست کو اپنے شہریوں کو بیوقوف بنانے کا عمل بند  کردینا چاہئے۔

چین کا نام تک نہ لیا

بھارتی وزیر اعظم مودی نے لیہہ میں ”نمو“کے مقام پر بھارتی فوجیوں سے خطاب کیا جس کا انہوں نے آغاز اور اختتام بھارت ماتا کی جے اور وندے ماترم جیسے نعروں سے کیا، لیکن انہوں نے امیدوں کے برعکس ”چین‘ ‘کا ایک بار بھی نام نہ لیا۔

مودی نے چین کے ساتھ لگنے والی سرحد پر تعینات بھارتی فوجی اہلکاروں کی بہادری اور حوصلے کی تعریفوں کے پل باندھنے پر ہی زیادہ وقت صرف کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.