ایران: ایک اور آگ لگنے کا واقعہ، ایٹمی و حساس تنصیبات میں پراسرار دھماکوں کا معاملہ سنگین ہوگیا

0

تہران: ایران میں اہم تنصیبات پر سبوتاژ کی کارروائیوں کا معاملہ سنگین ہوگیا ہے، ایک اور اہم پلانٹ میں آگ لگ گئی ہے، جبکہ گیس لیکج بھی ہوئی، جس سے درجنوں کارکن متاثر ہوئے ہیں، ایران میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تسلسل کے ساتھ ایٹمی اور دیگر اہم تنصیبات میں دھماکوں اور آگ لگنے کے واقعات پیش آرہے ہیں، جس نے ایرانی قیادت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، مبصرین ان واقعات میں اسرائیل کے ملوث ہونے کی طرف انگلیاں اٹھارہے ہیں۔

نیا واقعہ

نیا واقعہ صوبے اھواز کے جنوبی شہر معشور میں قارون پیٹرو کیمیکل کمپلیکس میں پیش آیا ہے، جہاں دھماکے کے بعد آگ بڑھک اٹھی، العربیہ کے  مطابق  اسے ایک ویڈیو کلپ موصول ہوا ہے، جس میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس اسپتال کے کمروں اور راہداریوں میں موجود درجنوں کارکن دکھائے گئے، جن کو ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے، پلانٹ  میں کلورین گیس کے اخراج سے کمپلیکس میں کام کرنے والے 70 کارکن متاثر ہوئے ہیں۔

ایرانی حکام کے مطابق کلورین گیس کے اخراج سے درجنوں ملازمین کو سانس لینے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انہیں فوری طورپر اسپتالوں میں بھیجا گیا ہے، تاہم گیس لیکج روک  دی گئی ہے اور صورتحال کنٹرول میں ہے ۔

واقعات کا تسلسل

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایران میں مسلسل اہم تنصیبات پر دھماکوں اور آگ لگنے کے واقعات پیش آرہے ہیں، جس نے پہلے سے معاشی اور کرونا بحران میں گھری ایرانی حکومت کو مزید پریشان کردیا ہے۔

ان واقعات کا آغاز 26 جون کو تہران کے قریب ایک ائیر بیس پر دھماکے سے ہوا تھا، اسی روز ایک بجلی گھر میں بھی آگ لگی تھی، پھر 30 جون کو تہران   کے ایک بڑے میڈیکل سینٹر میں دھماکے میں 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، 2 جولائی کو نتاز  ایٹمی پلانٹ میں دھماکے ہوئے اور آگ  بھڑک اٹھی، اسی طرح ہفتہ 4 جولائی کو صوبہ اہواز کے الزرقان پاور پلانٹ  میں دھماکہ ہوا۔

اسرائیل کا جواب

ایران میں ان پراسرار دھماکوں کے بعد ساری انگلیاں اسرائیل کی طرف اٹھ رہی ہیں، تاہم اسرائیلی وزیردفاع بینی گینز نے کہا ہے کہ یہ ضروری نہیں، ایران کی جوہری تنصیبات میں رونما ہونے والے تمام پُراسرار واقعات میں ان کا ملک ملوث ہو۔

مبصرین کی جانب سے ان کے اس بیان کی یہ توجیہہ کی جارہی ہے کہ اسرائیل ان میں سے کچھ واقعات میں ملوث ہوسکتا ہے، لیکن اسرائیل کے علاوہ بھی کوئی قوت ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنارہی ہے۔

ایرانی حکام نے بھی اب تک اسرائیل  کا نام لینے سے گریز کیا ہے، اور ان کی کوشش رہی ہے کہ ان  پراسرار دھماکوں  کی اہمیت کم کرکے پیش کی جائے اور انہیں حادثہ  قراردیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.