پاکستانی ڈالر سے بیزار، منی چینجر ہوئے پریشان

0

کراچی: پاکستانی ڈالر سے بیزار آگئے، مارکیٹ سے خریدار غائب ہوگئے، منی ایکسچینج ڈیلر پریشان، روزانہ ایک کروڑ ڈالر سے زائد بینکوں میں جمع کرانے لگے، اسٹیٹ بینک بھی صورتحال سے فائدہ اٹھا کر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ کر رہا ہے، جو 19 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ سے ڈالر کے خریدار غائب ہیں،اور زیادہ تر لوگ غیرملکی کرنسی فروخت کرنے کیلئے منی ایکسچینج ڈیلرز کے پاس جارہے ہیں،کرونا کی وجہ سے سرحدوں کی بندش اور بیرون ملک سفر کی سہولت ختم ہونے سےبھی ڈالر کی خریداری نہیں ہورہی۔

بلیک مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار ایف آئی اے کے چھاپوں اور کھیپی باہر نہ جاسکنے  کی وجہ سے خریداری نہیں کر رہے۔

اس صورتحال میں منی ایکسچینج کمپنیوں کو مندی کا سامنا ہے اور وہ پریشان ہیں۔ دوسری طرف اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈالر کی خریداری کی وجہ سے امریکی کرنسی کے ریٹ بھی زیادہ چل رہے ہیں اور گزشتہ روز ایک ڈالر167 روپے 33 پیسے پر بند ہوا تھا۔

منی ایکسچینج کمپنیاں خریدار نہ ہونے کے باوجود مہنگے ڈالر کا ذمہ دار انٹر بینک مارکیٹ کو قرار دیتی ہیں۔

 ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے عہدیدار ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ سے ڈالر کا خریدار غائب ہوچکا ہے،اس سے پہلے امریکی کرنسی کی طلب اتنی کم کبھی نہیں دیکھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈالر اس کے باوجود مہنگا ہے تو اس کی ذمہ دار انٹر بینک مارکیٹ ہے،منی چینجر تو یومیہ ایک سے سوا کروڑ ڈالر بینکوں کے پاس جمع کرا رہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.