دبئی: پاکستانی خاتون واش روم میں پھنس گئی، پھر کیا ہوا؟، کتنے گھنٹے بعد نکالا گیا؟

0

دبئی: دبئی میں پاکستانی خاتون 17 گھنٹے تک گھر کے واش روم میں پھنسی رہی، اس دوران اس پر کیا بیتی، اسے کیا برے برے خیالات آتے رہے، اس کی رواداد انہوں نے خلیجی اخبار سے گفتگو میں بتائی ہے ۔

دبئی کے بینک میں ملازمت کرنے والی 33 سالہ پاکستانی خاتون آئمہ قیصر کا کہنا ہے کہ یہ 15 جولائی کی شام کی بات ہے، وہ اپنے ایک بیڈ روم کے اپارٹمنٹ میں اکیلی تھیں، اس دوران وہ واش روم گئیں، انہوں نے واش روم کا دروازہ لاک بھی نہیں کیا تھا، لیکن جب باہر آنے کے لئے انہوں نے ہینڈل گھمایا، تو دروازہ نہ کھلا، انہیں پریشانی ہوئی، وہ ہینڈل گھمانے کے لئے کوشش کرتی رہیں، لیکن وہ جام ہوچکا تھا، جیسے جیسے وہ دروازہ کھولنے میں ناکام ہورہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی پریشانی بڑھتی جارہی تھی، واش روم کے اندر موجود میک اپ برش، ناخن تراش (نیل کٹر ) کے ذریعہ بھی دروازہ کھولنے کی پوری کوشش کی، لیکن ہر کوشش ناکام ہوتی گئی، آئمہ نے بتایا کہ وہ اپنا موبائل فون بھی بیڈروم پر رکھ کر آئی تھیں، اس کا مطلب تھا کہ وہ کسی کو کال کرکے مدد کے لئے بھی نہیں بلاسکتی تھی،

خلیج ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے آئمہ قیصر نے بتایا جوں جوں وقت گزرتا جارہا تھا ، ان کی گھبراہٹ اور پریشانی بڑھتی جارہی تھی ، وہ واش روم میں شام سوا 7 بجے کے قریب داخل ہوئی تھیں، اور اب رات شروع ہونے کو تھی، انہیں ڈر لگنے لگا تھا۔

اس دوران انہوں نے باہر سے مدد حاصل کرنے کی ایک اور کوشش کی ، میں ٹوائلٹ کی سیٹ پر چڑھ گئی اور سیلنگ ہٹا کر زور زور سے مد د کرو ،مدد کرو ،پکارنے لگی ، اس کے ساتھ دروازے کو بھی زور زور سے بجایا ، لیکن میری آواز کسی تک نہیں پہنچ سکی تھی ۔ اب انہیں اپنا دم گھٹتا محسوس ہورہا تھا ،اوروہ اپنے آپ کو ذہنی طور پر بدترین صورتحال کے لئے تیار کررہی تھیں ، میں نے اپنے آپ کو پرسکون کرنے کی کوشش کی ، اور فرش پر بیٹھ گئی ، مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیسے باہر نکلوں گی ، 

اس کے ساتھ یہ پریشانی بھی تھی کہ میرے گھروالے جب کال کریں گے، اور میں وہ اٹینڈ نہیں کرسکوں گی، تو وہ بھی پریشانی میں مبتلا ہوجائیں گے، لیکن اس وقت میرے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا، اس لئے میں پرسکون ہونے کی کوشش کرتے ہوئے بیٹھ گئی، اس دوران پاکستان سے والدین مجھے کال کرتے رہے، جبکہ شکاگو سے بہن کی کال بھی آتی رہی، لیکن فون تو میں بیڈ پر رکھ آئی تھی، اس لئے میرے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا۔

یونہی پریشانی میں رات گزر گئی ، صبح پونے 5 بجے جب نمازفجر کے لئے لگایا گیا الارم بجا تو مجھے پتہ چلا کہ میں رات کو پیچھے چھوڑ آئی ہوں، پھر پونے 9 بجے کانفرنس کال کے لئے لگایا الارم بھی فون پر بجا۔

بالاخر 11 بجے اس وقت میری جان میں جان آئی، جب مجھے اپنی کزن کی آواز باہر دروازے پر سنائی دی، میں نے زور زور سے اسے پکارا، اور کہا کہ مجھے واش روم سے نکالنے کا انتظام کرو، میری کزن کے پاس میرے فلیٹ کی دوسری چابی تھی، اس نے دروازہ کھولا اور پھر گارڈ کو طلب کیا، جس نے واش روم کا لاک توڑ کر 17 گھنٹوں بعد مجھے آزادی دلائی ، اس وقت خوشی سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے تھے ، مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ میں ایک ڈراونے خواب سے جاگ گئی ہوں ، 

دوسروں کیلئے مشورہ 

آئمہ قیصر نے ان تمام افراد کو جو تنہا رہتے ہیں، مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا فون ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں، تاکہ انہیں کبھی ایسی صورتحال سے نہ گزرنا پڑے ، جس کا سامنا انہیں کرنا پڑا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.