آیا صوفیا میں 86 سال بعد نماز جمعہ کی ادائیگی، ایمان افروز مناظر، اردوان کی تلاوت

0

استنبول: آیا صوفیا میوزیم سے مسجد میں تبدیل، آج آٹھ دہائیوں بعد مسجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی، اس تاریخی موقع پر طیب اردوان بھی موجود تھے۔

تفصیلات کے مطابق ترکی کی عدالت کے تاریخی فیصلے کے بعد آج تاریخی دن بھی آگیا، آیا صوفیا مسجد میں آج جمعہ کی نماز کا بڑا اجتماع ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مسجد کے اطراف میں موجود گلیاں بھی نمازیوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں، مسجد میں  جگہ نہ ملنے کے باعث لاکھوں شہریوں نے باہر گلیوں اور سڑکوں پر پہ نماز ادا کی۔ 1934 کے بعد آج جمعہ کی نماز کے ساتھ ہی مسجد میں باقاعدہ نمازوں کا آغاز ہوگیا ہے۔

 نماز جمعہ میں ترک صدر ، وزرا، اعلیٰ شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی، اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان نے تلاوت قرآن پاک بھی کی۔

 

اس تاریخی لمحے میں شامل ہونے کیلئے ترکی کے دیگر شہروں سمیت دنیا بھر سے مسلمانوں نے شرکت کی، نماز کی ادائیگی کیلئے ہزاروں افراد صبح  سے ہی آیا صوفیا کے اطراف میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

 

نماز جمعہ میں شرکت کیلئے آنے والے افراد نے سلطان محمد فاتح اور رطب طیب اردوان کی تصاویر والی ٹی شرٹ پہن رکھی تھیں۔

خیال رہے کہ ترکی کی اعلی عدالت نے جدید ترکی کے بانی اور سیکولر نظریات کے حامل مصطفی کمال اتاترک اور ان کی کابینہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکومتی فرمان کو کالعدم قرار دیا ہے، جس میں آیا صوفیہ کو میوزیم میں تبدیل کیا گیا تھا۔

آیا صوفیا کی تاریخ

استنبول کی آیا صوفیا کی عمارت 1500 سو برس پرانی ہے اور یہ 537 عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی، 1453 میں عثمانی سلطان محمد فاتح کی جانب سے استنبول (قسطنطنیہ ) کی عظیم فتح تک یہ عمارت عیسائیوں کا بڑا گرجا گھر اور رومی سلطنت کی عظمت کی علامت  رہی، اسے آرتھوڈ کس عیسائیوں کے مرکزی عبادت خانے کا درجہ حاصل تھا۔

سلطان فاتح نے قسطنطنیہ کی فتح کے فوری بعد آیا صوفیا کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا، اوراس شہر میں پہلی اذان آیا صوفیا میں ہی دی گئی تھی، فتح قسطنطنیہ کے بعد آیا صوفیا میں مسجد کے ساتھ  مدرسہ قائم کیا گیا، جو 500 سال تک قائم رہا، تاہم  پہلی جنگ عظیم میں عثمانی سلطنت کے خاتمے کے بعد جب سیکولر اتاترک ترکی کا حکمران بنا تو اس نے اسلام دشمنی میں آیا صوفیا کو بھی میوزیم میں تبدیل کردیا اور اس کی مسجد کی حیثیت ختم کردی۔

صدر طیب اردوان کی ہمیشہ خواہش رہی کہ آیا صوفیا کی مسجد کی حیثیت بحال کی جائے اور وہ اس حوالے سے اشارے دیتے رہتے تھے، اس سال رمضان میں  یوم فتح استنبول کے موقع پر آیا صوفیا میں اذان دی گئی تھی اور تلاوت و عبادت کا اہتمام کیا گیا تھا، جس پر یونان کی طرف سے احتجاج بھی سامنے آیا تھا، جو اب بھی آیا صوفیا کو گرجا گھر کے طور پر دیکھتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.